Masarrat
Masarrat Urdu

یو اے ای نے امریکی سمندری اتحاد کو خیرباد کہا

Thumb

ابوظبی،  یکم جون (مسرت ڈاٹ کام)متحدہ عرب امارات نے اپنی سلامتی کے تناظر میں بڑا  قدم اٹھاتے ہوئے امریکی خلیجی سمندری اتحاد کو خیرباد کہہ دیا۔

امریکی  اخبار وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق یو اے ای خطے میں امریکہ  کے سمندری اتحاد  سے باہر نکل گیا ہے، امارات نے امریکہ  کی زیر قیادت 38 رُکنی خلیجی سمندری  اتحاد کے ساتھ کام روک دیا۔ ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ اسے سمندری اتحاد سے  یو اے ای کے نکلنے کی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
غیرملکی میڈیا  کے مطابق متحدہ عرب امارات نے بدھ کے روز وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ پر رد  عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ خلیجی بحری جہازوں کی حفاظت کرنے والی امریکی  قیادت والی ٹاسک فورس کی کارروائیوں میں مزید حصہ نہیں لے گا۔
امریکی  اخبار نے امریکی اور خلیجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے  حالیہ دنوں میں یو اے ای کے ٹینکر پر قبضہ کر لیا تھا، امریکہ نے اس پر  کوئی خاص رد عمل ظاہر نہیں کیا، جس پر یو اے ای کو مایوسی ہوئی۔ اماراتی  بحری جہازوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر امارات نے امریکا سے خفگی کا اظہار  بھی کیا۔
الجزیرہ نے لکھا کہ متحدہ عرب امارات نے اپنی سلامتی کی  ضروریات کا وسیع جائزہ لینے کے بعد امریکہ کی زیر قیادت بحری اتحاد سے  علیحدگی اختیار کی ہے۔ یو اے ای وزارت خارجہ نے کہا کہ دو ماہ قبل، تمام  شراکت داروں کے ساتھ مؤثر سیکیورٹی تعاون کے جائزے کے بعد یو اے ای نے  کمبائنڈ میری ٹائم فورسز میں اپنی شرکت واپس لے لی ہے۔
متحدہ عرب امارات  نے یہ بھی کہا کہ وہ علاقائی سلامتی اور استحکام کو آگے بڑھانے کے ساتھ  ساتھ بین الاقوامی قانون کے مطابق اپنے ساحلوں کے قریب نیوی گیشن کی حفاظت  کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت اور سفارتی سرگرمی جاری رکھے گا۔
الجزیرہ  نے لکھا کہ ’’یہ فیصلہ خطے کے جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں ایک اہم لمحے  کی نشان دہی کرتا ہے، جس سے میری ٹائم سیکیورٹی میں بین الاقوامی تعاون کی  حرکیات بدل گئی ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ بحرین میں امریکی بحریہ کے اڈے پر  واقع 38 ملکی ٹاسک فورس کو بحیرہ احمر اور خلیجی علاقوں میں دہشت گردی اور  بحری قزاقی کے خاتمے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ خطہ دنیا کے چند اہم  ترین جہاز رانی کے راستوں پر مشتمل ہے، اور 2019 کے بعد سے، امریکا اور  ایران کے درمیان کشیدگی کے دوران جہازوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

 

Ads