وزیرموصوف نے بدھ کے روز اے آئی پر ایک سرکاری میٹنگ میں بتایا کہ پاکستان کو ڈیجیٹل دنیا کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے بہت سے شعبوں، خاص طور پر مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ترقی کرنی ہے۔
مسٹرحق نے کہا کہ ملک میں اے آئی کی حوصلہ افزائی کے لیے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں۔ موجودہ حکومت آنے والے دنوں میں اپنی پہلی قومی اے آئی پالیسی شروع کرنے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وزارت صنعتوں، تعلیمی اداروں اور اے آئی ماہرین پر مشتمل ایک پالیسی کمیٹی قائم کرے گی، جو اے آئی کے حوالے سے مختلف چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تجاویز لے کر آئے گی۔ تعلیمی اداروں کے تعاون سے اگلے پانچ برسوں میں ایک لاکھ گریجویٹس کو اے آئی کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی پالیسی ڈیٹا کی حفاظت کے لیے مددگار ثابت ہوگی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔
پاکستانی وزیر نے کہا کہ حکومت غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کو اے آئی سیکٹر میں آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دے گی اور اس بات پر زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی سے مقامی صنعتوں کی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔