عالمی طاقتوں کی ایران پر یورینیم افزودگی کی سرگرمیوں پر نئی پابندیوں اور بم بنانے کی صلاحیت رکھنے والے دیگر منصوبوں پر مذاکرات کی کوششیں اب تک بے نتیجہ رہی ہیں، جس کی وجہ سے اسرائیل ایک طویل عرصے سے ایران کی جوہری تنصیبات کے خلاف کارروائی کی دھمکیاں دے رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اگر سفارت کاری کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوتا تو وہ طاقت کا سہارا لے گا۔
اسرائیل کی مسلح افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حالیوی نے ایک سکیورٹی کانفرنس میں تقریر میں کہا کہ ایران نے یورینیم کو افزودہ کرنے کی صلاحیت میں پہلے سے کہیں زیادہ ترقی کی ہے،اب افق پر منفی پیش رفت ہو رہی ہے اور یہ کارروائی کا باعث بن سکتی ہے۔
انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ پیش رفت کیا ہوسکتی ہے اور نہ ہی یہ بتایا کہ کیا کارروائی کی جاسکتی ہے اور کس کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے قومی سلامتی کے مشیر نے گزشتہ روز ایران کے خلاف کارروائی کا امکان ظاہرکیا ہے۔