Masarrat
Masarrat Urdu

ڈاکٹرثمرہ سلطانہ کی ریسرچ سے جے پور میں ہزاروں مسلمانوں کی زندگی تبدیل

Thumb

 

نئی دہلی، 16مارچ (مسرت ڈاٹ کام) راجستھان کی راجدھانی جے پور میں واقع نائی کی تھڑی علاقے کے باشندوں کو آلودہ اور زہر آلود پانی  سے نجات دلانے میں ڈاکٹر ثمرہ سلطانہ کی ریسرچ نے اہم کردار ادا کیا ہے اور وہاں کے باشندوں کو اب صاف پانی پینے کو دستیاب ہے۔
انہوں نے اپنی تحقیق میں بتایا تھا کہ اس علاقے کا پانی پینے کے لائق نہیں ہے اور نہ ہی عالمی تنظیم صحت (ڈبلیو ایچ او) کے طے شدہ معیار کے مطابق ہے۔ اس علاقے میں ایسا پانی ہے جو انسان میں 80 فیصد بیماریوں کا سبب بن رہا ہے۔ مرکزی حکومت کی لیباریٹری نیشنل ٹسٹ ہاوس کے اس علاقے کی کالونیوں کے پانی کے نمونے کی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ یہاں کے زیر زمین پانی میں نائٹریٹ، کیلشیم،میگنیشیم، کلورائڈ، سلفیٹ، فلورائڈ وغیرہ کی مقدار بہت زیادہ ہے۔ اس تحقیق کے منظر عام پر آنے کے بعد راجستھان حکومت نے وہاں پانی کی سپلائی لائن شروع کی اورڈاکٹر ثمرہ سلطانہ کی تحقیق کے لئے آبی وزیر ڈاکٹر مہیش جوشی نے اعزاز سے نوازا۔اس کے علاوہ کابینی وزیر ڈاکٹر جوشی نے خط لکھ کر ڈاکٹر سلطانہ کے کاموں کی تعریف بھی کی۔


ڈاکٹرثمرہ سلطانہ نے تحقیق کے بارے میں بتایا کہ ان کے اسکول میں کچھ بچے زیر تعلیم ہیں ان کے بال اور دانت کا رنگ دیگر بچوں سے مختلف تھے ۔یہ بچے نائی کی تھڑی علاقہ سے پڑھنے آتے تھے اور یہاں ایک لاکھ سے زائد لوگ رہتے ہیں۔انہوں نے ڈاکٹروں کی ٹیم کو بلایایہ پتہ لگانے کے لئے کہ ان بچوں میں کیا وجوہات ہیں جس کی وجہ سے ان کے دانت اور بال کا رنگ دیگر بچوں سے مختلف ہیں۔ اس بات کاپتہ لگانے کے لئے انہوں نے ان بچوں کے بالوں کے نمونے لے کر ان کا ٹیسٹ کرایا اور اس پر تحقےق کی تو نتیجہ یہ بات سامنے آیا کہ اس علاقے کا پانی پینے کے قابل نہیں ہے اور اس میں بہت زیادہ تعداد میں زہریلے کیمیکل پائے گئے ہیں جو انسانی زندگی کے لئے بے حد خطرناک ہیں۔
انہوں نے اپنے ریسرچ کے حوالے سے بتایا کہ ان کا مقصد تھا ریسرچ کے ذریعے لوگوں کی مدد کرناتھا جس سے معاشرے کی فلاح ہو سکے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم سماج کی خواتین اور لڑکیاں نقاب پہنتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں پسماندہ سمجھا جاتا ہے ۔ ایسا ہر گز نہیں ہے کہ کوئی لڑکی پردہ کرتی ہے تو اسے مقید سمجھا جاتاہے یا وہ کنزرویٹیو سوچ ہے یا کسی دباو میں ہے ، جبکہ ایسا بالکل نہیں ہے اسلام کی یہی خوبصورتی ہے کہ اسلام کو دل سے اپنایا جاتا ہے وہ آپ پر مسلط نہیں کیا جاتا۔ برقعہ یا حجاب ہمارے لئے پریشر نہیں بلکہ خوبصورتی ہے ۔ حجاب پہننے سے ہم کم تر یا پیچھے نہیں ہیں بلکہ دنیا اور زمانے کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر آگے بڑھ رہے ہیں ۔ حجاب ہمیں زمانے میں زمانے کے ساتھ چلنا سکھاتا ہے۔


ڈاکٹر ثمرہ سلطانہ نے ’امپریکل اسٹڈی آن اسٹریس اینڈ اٹس منیجمنٹ امنگ مائناریٹی مینجیڈ ہائر ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن‘ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے، وہ عبدالرحیم ایجوکیشنل ٹرسٹ کی وائس چیرمین ہیں اور اسی کے ساتھ وہ مسلم پرسنل لاءبورڈ کے سکریٹری اور جامعتہ الہدایہ جے پور کے سربراہ مولانا فضل الرحیم مجدد ی کی صاحبزادی ہیں۔

 

Ads