سی ڈی پی ایچ آرکی ایک ریلیز کے مطابق ڈاکٹر پریرنا ملہوترا نے ساتھ ہی اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرانے اور قصورواروں نیز اس میں معاونت کرنے والوں کی جوابدہی طے کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
سی ڈی پی ایچ آرکی صدر نے کمزور کمیونٹیز کو ہجومی تشدد سے تحفط فراہم کرانے کے لیے بامعنی قانونی اصلاحات کی بھی مانگ کی ۔
واضح رہے کہ 18دسمبر 2025 کو بنگلہ دیش کے میمن سنگھ قصبہ میں ملبوسات کی فیکٹری میں کام کرنے والے ایک 25سالہ ہندوشخص دیپوچندر داس کوہجوم نے توہین مذہب کے غیر مصدقہ الزامات عائد کرتے ہوئے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیاتھا۔ بھیڑ نے اسے بے رحمی سے پیٹا اور اسکے بےجان جسم کو درخت سے باندھ دیا اور پھر آگ لگادی۔ یہ ہولناک واقعہ سیاسی کارکن شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد ملک گیرسطح پر پھیلی بدامنی کے درمیان پیش آیا۔
