یہ معاملہ ٹرسٹ کو مصنوعی اعضا اور آلات کی تقسیم کے لیے دیے گئے فنڈ کے مبینہ غلط استعمال سے متعلق ہے۔
ای ڈی نے اترپردیش پولیس کی اکنامک جرائم وِنگ کی جانب سے ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل ٹرسٹ کے نمائندے پرتیوش شکلا اور دیگر کے خلاف درج 17 ایف آئی آر کی بنیاد پر منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت تحقیقات شروع کی ہیں۔
پولیس نے ٹرسٹ کے اُس وقت کے سیکریٹری اطہر فاروقی عرف محمد اطہر اور اُس وقت کی پروجیکٹ ڈائریکٹر لوئیس خورشید کے خلاف تمام 17 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔
ای ڈی کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ ٹرسٹ کو ملنے والی 71.50 لاکھ روپے کی گرانٹ رقم کا استعمال مرکزی حکومت کی جانب سے منظور شدہ کیمپوں کے انعقاد کے لیے نہیں کیا گیا۔ اس کے بجائے الزام ہے کہ پرتیوش شکلا، محمد اطہر اور لوئیس خورشید نے اس رقم کو ٹرسٹ کے فائدے اور اپنے ذاتی فائدے کے لیے استعمال کیا۔
اس سے پہلے ای ڈی نے اتر پردیش کے فرخ آباد ضلع میں زرعی زمین سمیت 29.51 لاکھ روپے مالیت کی 15 غیر منقولہ جائیدادیں اور ٹرسٹ سے جڑے چار بینک اکاؤنٹس میں جمع 16.41 لاکھ روپے کی رقم کو عارضی طور پر ضبط کر لیا تھا۔
