حرکت قلب کی بیماری ایک مسئلہ رہا ہے کیوں کہ اس میں لوگوں کے پاس وقت بہت کم ہوتا ہے۔ اگر مریض کو فوری طور طبی مدد نہ پہنچائی جائے تو ان کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حرکت قلب کی بیماری کے سلسلے میں سماج میں بیداری پیدا کرنے کے لئے طرح طرح کے پروگرام اور مہم چلائی جاتی ہے تاکہ لوگوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچایا جاسکے۔ صورت حال اس قدر نازک ہے کہ ایک لاکھ لوگوں میں سے 240 لوگ حرکت قلب کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ گزشتہ 30 سالوں میں دل کی بیماری سے ہونے والی اموات میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عالمی دل کی بیماری یعنی کارڈیووسکولر ڈیسیز (سی وی ڈی) سے ہونے والی اموات 1990 میں 12.1 ملین سے بڑھ کر 2021 میں 20.5 ملین تک پہنچ گئی، ورلڈ ہارٹ فیڈریشن (ڈبلیو ایچ ایف) کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق۔ سی وی ڈی 2021 میں دنیا بھر میں موت کی سب سے بڑی وجہ تھی، پانچ میں سے چارسی وی ڈی اموات کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک (LMICs) میں ہوتی ہیں۔
سب سے زیادہ سی وی ڈی اموات کی شرح وسطی یورپ، مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا کے خطے میں پائی جاتی ہے۔ اگرچہ پچھلی تین دہائیوں میں سی وی ڈی سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد میں اضافہ ہوا ہے — بڑی حد تک عمر رسیدہ اور بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے — عالمی سطح پر سی وی ڈی کی اموات کی شرح 1990 میں 354.5 اموات فی 100,000 افراد سے کم ہو کر 2019 میں 239.9 اموات فی 100,000 افراد پر آگئی؛ تاہم خطے میں یہ غیر معمولی تھی۔ شرح اموات میں سب سے تیزی سے کمی اعلی آمدنی والے ممالک میں ہوئی۔
رپورٹ کے شریک مصنف اور ڈبلیو ایچ ایف کے سابق صدر پروفیسر فاسٹو پنٹو نے کہا: ''ڈیٹا جھوٹ نہیں بولتا۔ یہ رپورٹ اس سنگین خطرے کی تصدیق کرتی ہے کہ دل کی بیماری پوری دنیا میں لاحق ہے، خاص طور پر کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں۔ 80 فیصد تک قبل از وقت دل کے دورے اور فالج کو روکا جا سکتا ہے۔'' یہ پالیسیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پالیسی سازی کا آلہ کار ہے۔
ہندوستان میں، دل کی بیماریاں، بشمول دل کے دورے، موت کی ایک اہم وجہ ہیں، عمر کے مطابق سی وی ڈی کی شرح اموات فی 100,000 آبادی میں 272 ہے، جو کہ عالمی اوسط 235 فی 100,000 سے زیادہ ہے۔ 2022 میں دل کے دورے سے 32,457 افراد ہلاک ہوئے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 12.5 فیصد زیادہ ہے۔
اس انکشاف سے اچانک ہونے والی اموات میں مجموعی طور پر اضافہ ہوا، جو 2022 میں تقریباً 56,450 تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کے 50,739 کے اعداد و شمار سے 10.1 فیصد زیادہ ہے۔ہارٹ اٹیک سے ہونے والی اموات کے مخصوص زمرے میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی تعداد پہلے 2020 میں 28,579 سے کم ہو کر 2021 میں 28,413 ہوگئی، اور پھر 2022 میں بڑھ کر 32,457 ہوگئی۔
آج کل ہارٹ اٹیک بہت عام اور خطرناک مسئلہ بن چکا ہے۔ تناؤ بھرے طرز زندگی، غیر صحت بخش خوراک اور جسمانی سرگرمی کی کمی کی وجہ سے دل سے متعلق مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ فزیو تھراپی کے ذریعے بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے؟ جی ہاں، آپ نے اسے صحیح سنا! فزیوتھراپی صرف جوڑوں کے درد کے لیے نہیں ہے، یہ دل کے لیے بھی علاج ہے۔
فزیوتھراپی روک تھام اور بحالی دونوں طریقوں سے کام کرتی ہے۔ خصوصی کارڈیک بحالی پروگراموں کے ذریعے، فزیو تھراپسٹ مریضوں کو جسمانی مشقیں، سانس لینے کی تربیت، اور طرز زندگی میں تبدیلیاں سکھاتے ہیں جو دل کو مضبوط اور فائدہ پہنچاتے ہیں۔
حرکت قبل کی بیماری کو دوائیوں کے ساتھ احتیاط،پرہیز اور ورزش سے کم کیا جاسکتا ہے۔ فیزیو تھراپی دل کے دورے کو روکنے یا دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ طریقہ کار دل کی بیماریوں کے بعد بحالی کے لیے استعمال ہوتا ہے، جس میں ورزش، حرکت، اور مشورے شامل ہوتے ہیں۔ فیزیو تھراپی دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے جسمانی سرگرمی کو بڑھانے، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے، اور دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔دل کے دورے کو روکنے کے لیے، فیزیو تھراپی کے ساتھ ساتھ صحت مند طرز زندگی اپنانا ضروری ہے۔ اس میں متوازن غذا، باقاعدہ ورزش، اور ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے طریقے شامل ہیں۔ اگر آپ کو دل کی بیماری کا خطرہ ہے یا دل کے دورے کے بعد بحالی کی ضرورت ہے، تو فیزیو تھراپی کے ماہر سے مشورہ لینا مفید ہو سکتا ہے۔
فیزیو تھراپی دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے مختلف طریقوں سے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ طریقے شامل ہیں:
1. ورزش کی منصوبہ بندی: فیزیو تھراپسٹ آپ کے دل کی حالت کے مطابق ورزش کا ایک منصوبہ تیار کرتے ہیں، جو دل کی مضبوطی اور خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے۔
2. سانس کی مشقیں: سانس کی مشقیں دل اور پھیپھڑوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔
3. ذہنی دباؤ کو کم کرنا: فیزیو تھراپی کے ذریعے ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے مختلف تکنیکیں سکھائی جاتی ہیں، جو دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہیں۔
4. تعلیم اور مشورے: فیزیو تھراپسٹ آپ کو دل کی صحت کے بارے میں آگاہی دیتے ہیں اور صحت مند طرز زندگی اپنانے کے مشورے دیتے ہیں۔
فزیو تھراپی کے ذریعے ہارٹ اٹیک کو کیسے کنٹرول کیا جائے۔
1. باقاعدہ ورزش کا پروگرام:
فزیوتھراپی میں سائنسی طور پر ڈیزائن کی گئی مشقیں شامل ہیں جو دل کے افعال کو بہتر کرتی ہیں:
چلنا
اسٹیشنری سائیکلنگ
ہلکی ایروبک مشقیں
سانس لینے کی مشقیں
یہ تمام مشقیں خون کی گردش کو بڑھاتی ہیں، کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرتی ہیں، اور آکسیجن کی سپلائی کو بہتر کرتی ہیں جو کہ دل کے لیے ضروری ہے۔
حقیقت: امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے رہنما خطوط کے مطابق، دل کی صحت کے لیے ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی درمیانی شدت والی ایروبک سرگرمی کی سفارش کی جاتی ہے۔
2. تناؤ
دل کا دورہ پڑنے کی بڑی وجہ تناؤ بھی ہے۔ فزیوتھراپسٹ آپ کو سکھاتے ہیں:
گہری سانس لینے کی تکنیک
ترقی پسند پٹھوں میں آرام
یہ طریقے اعصابی نظام کو پرسکون کرتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
3. وزن:
موٹاپا یا زیادہ وزن دل پر اضافی بوجھ ڈالتا ہے۔ فزیوتھراپی ورزش کے منصوبے وزن کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، جو براہ راست دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
4. بلڈ پریشر اور شوگر کنٹرول:
باقاعدہ جسمانی سرگرمی کے ذریعے، فزیوتھراپی بی پی اور شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتی ہے، یہ دونوں ہی ہارٹ اٹیک کے لیے بڑے خطرے والے عوامل ہیں۔
5. ہارٹ اٹیک کے بعد ریکوری:
اگر کسی کو پہلے ہی ہارٹ اٹیک ہو چکا ہے تو ان کی صحت یابی اور مستقبل میں ہارٹ اٹیک کے خطرے کو کم کرنے میں فزیو تھراپی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ خصوصی کارڈیک ری ہیب پروگراموں میں، مریضوں کو ورزش کی تربیت، سانس لینے اور برداشت کی تھراپی اور طرز زندگی کی کوچنگ دی جاتی ہے۔ یہ سب مل کر مریض کو معمول پر آنے اور مستقبل میں دل کے دورے سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔
6. فزیوتھراپی مشاورت کے دوران:
مریض کی صحت کی تاریخ اور خطرے کے عوامل کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
ذاتی ورزش اور خوراک کے منصوبے بنائے جاتے ہیں۔
طرز زندگی میں تبدیلی کی تجاویز دی گئی ہیں۔
باقاعدگی سے نگرانی اور حوصلہ افزائی فراہم کی جاتی ہے.
نتیجہ:
ہارٹ اٹیک سے بچنے کے لیے صرف دوائی لینا یا پرہیز کرنا کافی نہیں ہے۔ باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی اور صحت مند، تناؤ سے پاک طرز زندگی بھی اتنا ہی اہم ہے۔ فزیو تھراپی کے ذریعے آپ اپنے دل کو قدرتی طور پر مضبوط، فعال اور صحت مند رکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کی خاندانی تاریخ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، یا دل کی بیماری ہے، تو آج ہی کسی مصدقہ فزیو تھراپسٹ سے مشورہ کرنا ایک زبردست قدم ہوسکتا ہے۔
حوصلہ افزا اقتباسات
''فزیوتھراپی صرف ورزش نہیں ہے - یہ ایک مضبوط دل اور لمبی زندگی کا وعدہ ہے۔''
''آج اپنے دل کا خیال رکھیں، کل اپنا شکریہ۔''
*دل کی دھڑکن کا راز کھل جائے،
فزیوتھراپی آپ کی زندگی کو ٹینشن فریبنا سکتی ہے،
سیڑھیوں پر چلتے ہوئے گہرے سانس لے کر
ہارٹ اٹیک کی کوئی انتہا نہیں ہے۔
ہر روز تھوڑا سا چلیں، تھوڑا مسکرائیں
ورزش کے ساتھ اپنے دل کو مائل کریں۔
تناؤ کو بھول جائیں، فٹ لائف اپنائیں
فزیوتھراپی سے اپنی زندگی کو بہتر بنائیں۔
متعلمہ بی پی ٹی، گلگوٹیا یونیورسٹی