Masarrat
Masarrat Urdu

آئین قومی شناخت کی مقدس کتاب ہے، اسے اپناتے ہوئے پارلیمنٹ نے عوامی امنگوں کا اظہارکیا: مرمو

Thumb

نئی دہلی، 26 نومبر (مسرت ڈاٹ کام) صدرِ جمہوریہ دروپدی مرمو نے آئین کو قومی شناخت اور قومی وقار کی عظیم کتاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دہائی میں ہماری پارلیمنٹ نے اس کی اقدار پر عمل کرتے ہوئےعوام کی امنگوں کے اظہار کے لیے متعدد کام کیے ہیں۔

محترمہ مرمو نے بدھ کے روز یہاں یومِ آئین کے موقع پر ایوانِ دستور کے سنٹرل ہال میں اپنے خطاب میں کہا کہ آئین ساز اسمبلی نے پارلیمانی نظام کو اپنانے کے حق میں جو مضبوط دلائل پیش کیے تھے، وہ آج بھی پوری طرح معتبر اور موزوں ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں عوامی تمناؤں اور خواہشات کی ترجمانی کرنے والی ہندوستانی پارلیمنٹ آج دنیا کے کئی جمہوری نظاموں کے لیے ایک قابلِ تقلید مثال بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے آئین ساز چاہتے تھے کہ آئین کے ذریعہ ہمارا اجتماعی اور انفرادی وقار ہمیشہ محفوظ رہے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہوتی ہے کہ گزشتہ دس برسوں میں ہماری پارلیمنٹ نے عوامی امنگوں کو ظاہر کرنے کی نہایت مؤثر مثالیں پیش کی ہیں۔‘‘

محترمہ مرمو نے کہا کہ آئین سازوں کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے وہ تمام اراکینِ پارلیمنٹ کو مبارکباد دیتی ہیں اور ایک مشکور ملک کی جانب سے دستور ساز اسمبلی کے معزز اراکین کی یاد میں ادب و احترام کے ساتھ نمن کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی روح سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف، آزادی، مساوات اور اخوت جیسی اعلیٰ اقدار میں ظاہر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اطمینان کی بات ہے کہ ان تمام پہلوؤں پر پارلیمنٹ کے اراکین نے آئین سازوں کے تصورات کو حقیقت کا روپ دیا ہے۔ پارلیمانی نظام کی کامیابی کے ٹھوس ثبوت کے طور پر آج ہندوستان تیزی سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی سمت گامزن ہے۔ ملک میں تقریباً 25 کروڑ لوگوں کا خط افلاس سے اوپر آ جانا معاشی انصاف کے پیمانے پر دنیا کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔

صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ آئین میں درج سماجی انصاف کے اصولوں کے مطابق ملک میں شمولیاتی ترقی کے لیے مستقل کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ناری شکتی وندن ادھینیم‘ کے نافذ ہونے سے خواتین کی قیادت میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال 7 نومبر سے ملک قومی گیت ’وندے ماترم‘ کی تخلیق کے 150 سال مکمل ہونے کے موقع پر ملک بھر میں یادگاری تقاریب کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ یہ تقاریب مادرِ وطن کو خوشحال، مضبوط اور خودکفیل بنانے کے عزم کا موقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ اس قومی عزم کی تکمیل کے لیے آپ سبھی معزز اراکین ملک کے عوام کو صحیح سمت اور تحریک فراہم کریں گے۔‘‘

صدر نے کہا کہ ملک کا آئین ہماری قومی شناخت کی مقدس کتاب ہے۔ یہ ہماری قومی شناخت کی کتاب ہے۔ یہ وہ رہنما کتاب ہے جو نوآبادیاتی ذہنیت ترک کرکے ملک کو قومی نظریے کے ساتھ آگے بڑھانے کی راہ دکھاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسی جذبے کے تحت، سماجی اور تکنیکی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، فوجداری انصاف کے نظام سے متعلق اہم قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔

صدرِ جمہوریہ نے آئین میں ترمیم سے متعلق التزامات کی اہمیت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں ایسا نظم ہونا چاہیے جس کی بنیاد پر آنے والی نسلیں ضروریات کے مطابق وقتاً فوقتاً ترمیمات کر سکیں۔ اس طرح دستور سازوں نے ہمارے آئین کو حرکیّت اور زندگی عطا کی۔

اس موقع پر نائب صدر سی پی رادھا کرشنن، وزیرِ اعظم نریندر مودی، پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو، راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر جگت پرکاش نڈا، راجیہ سبھا میں حزبِ اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں حزبِ اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی اور تمام اراکینِ پارلیمنٹ موجود تھے۔

 

Ads