بدھ کو جاری کردہ سرکاری معلومات کے مطابق، یوآئی ڈی اے آئی نے رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آرجی آئی)، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم، نیشنل سوشل اسسٹنس پروگرام وغیرہ سے مرنے والے افراد کے ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد یہ کارروائی کی ہے۔ یوآئی ڈی اے آئی متوفی افراد کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے مالیاتی اداروں اور دیگر اداروں کے ساتھ تعاون پر بھی غور کر رہا ہے۔
قواعد کے مطابق، آدھار نمبر کبھی بھی کسی فرد کو دوبارہ تفویض نہیں کیا جاتا ہے۔ کسی فرد کی موت کی صورت میں اس کی شناخت کی بنیاد پر فریب دہی یا عوامی فلاح و بہبود کی سرکاری اسکیموں کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے آدھار نمبر کے غیر مجاز استعمال کو روکنے کے لیے اس کا آدھار نمبر غیر فعال کرنا یقینی بنایا جارہا ہے۔
یو آئی ڈی اے آئی نے اس سال کے شروع میں خاندان کے کسی فرد کی موت کی اطلاع دینے کی سہولت شروع کی ہے۔ یہ فی الحال سٹیزن رجسٹریشن سسٹم کا استعمال کرنے والی 25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں رجسٹرڈ ہونے والی اموات کے لیے مائی آدھار پورٹل پر دستیاب ہے۔ باقی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے پورٹل کے ساتھ انضمام کا عمل ابھی جاری ہے۔
