تہران، 26 نومبر (مسرت ڈاٹ کام) ٹینکر ٹریکرز کے مطابق روزانہ ۲.۳ ملین بیرل خام تیل کی برآمدات کے ساتھ چین کو ایران کی تیل برآمدات کی شرح مئی ۲۰۱۸ کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رائٹرز کو تاجروں نے بتایا ہے کہ ایران کی تیل برآمدات میں اضافہ چین کی جانب سے انڈونیشیا سے خام تیل کی غیر معمولی درآمدات سے جڑا ہے، جو دراصل ایرانی تیل کو دوبارہ لیبل کر کے فروخت کرنے کا طریقہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین انڈونیشیا سے بڑی مقدار میں خام تیل درآمد کر رہا ہے، جسے تاجر امریکی پابندیوں سے بچنے کے لیے ملائیشیائی ظاہر کرتے ہیں۔ یہ طریقہ کار برسوں سے استعمال ہو رہا ہے تاکہ ایران کا تیل پابندیوں کے باوجود ایرانی تیل کے سب سے بڑے خریدار یعنی چین تک پہنچ جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تازہ اعداد و شمار تہران کی اس صلاحیت کو ظاہر کرتے ہیں کہ وہ سخت پابندیوں کے باوجود برآمدات جاری رکھنے میں کامیاب ہے۔
اس ماہ کے آغاز میں ٹینکر ٹریکرز نے اعلان کیا کہ چین کو ایران کی تیل برآمدات مئی 2018 کے بعد نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، جب امریکہ نے جوہری معاہدے (JCPOA) سے علیحدگی اختیار کر کے دوبارہ پابندیاں عائد کی تھیں۔
ٹینکر ٹریکرز کے مطابق گزشتہ چار ہفتوں میں ایران نے روزانہ تقریباً 2.3 ملین بیرل خام تیل برآمد کیا ہے۔ یہ وہ اعداد ہیں جو ہم نے 2018 کے ابتدائی چھے ماہ کے بعد نہیں دیکھے تھے۔
