Masarrat
Masarrat Urdu

سپریم کورٹ نے بے قصور قیدیوں کو معاوضہ دینے کی عرضی پر مرکز اور ریاستوں کو نوٹس جاری کیا

Thumb

نئی دہلی، 25 نومبر (مسرت ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے قید کی سزا کاٹ رہے بے قصور قیدیوں کو معاوضہ دینے کی درخواست پر دائر ایک مفادِ عامہ کی عرضی پر مرکز اور ریاستوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس میں بے قصور قیدیوں کے بری ہونے کے بعد ان کے معاوضے اور بحالی کے لیے ایک جامع قومی فریم ورک بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جواہر لال شرما کی جانب سے دائر اس عرضی میں ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے درخواست گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل گوپال شنکر نارائنن کے دلائل مختصراً سنے۔

وکیل گوپال شنکر نارائنن کی معاونت ایڈوکیٹ آن ریکارڈ نیہا راٹھی نے کی۔

اس کے بعد عدالت نے مرکزی حکومت، تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کو نوٹس جاری کرکے ان سے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ درخواست گزاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ مجوزہ کمیٹی کی صدارت سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو کرنی چاہیے اور کمیٹی کو معاوضے اور بحالی کے لیے ایک یکساں ’حقوق پر مبنی نظام‘ تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی جانی چاہیے۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ غلط یا طویل عرصے تک زیرِ سماعت حراست بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور صرف بری ہونا اس سنگین نقصان کا مناسب ازالہ نہیں کر سکتا۔ تجویز کردہ ’ماڈل فریم ورک‘ میں بے قصور قیدیوں کی مدد کے لیے ایک قومی فنڈ قائم کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ مالی معاوضہ اور نفسیاتی مشاورت فراہم کرنے کے انتظامات کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ روزگار اور ہنر مندی کی مدد اور سماج میں دوبارہ انضمام کے لیے بھی منظم معاونت دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ بنچ نے ہدایت دی ہے کہ مرکز اور ریاستوں کے جواب موصول ہونے کے بعد اس معاملے کو چار ہفتے بعد مزید سماعت کے لیے فہرست میں شامل کیا جائے۔

 

Ads