Masarrat
Masarrat Urdu

ایران نے 12 روزہ جنگ میں دشمن پر اپنی میزائل طاقت کی دھاک بٹھائی، ترجمان سپاہ پاسداران

Thumb

تہران، 21 نومبر (مسرت ڈاٹ کام) سپاہ پاسداران کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل نائینی نے کہا کہ ایران نے ۱۲ روزہ جنگ میں اپنی میزائل طاقت کے ذریعے دشمن کو پسپا کر کے اپنی دھاک بٹھائی۔ 

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یونیورسٹی آف تہران میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی نے جون میں امریکہ کی حمایت یافتہ اسرائیلی مسلط کردہ 12 روزہ جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ دنیا کی سب سے پیچیدہ جنگ تھی اور دشمن کی ایران کی طاقت کے بارے میں غلط اندازے اور مادی طاقت پر انحصار ان کی شکست کے بنیادی عوامل تھے۔  

انہوں نے آٹھ سالہ دفاعِ مقدس کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی دشمن نے بڑا بلنڈر کیا اور اسلامی نظام کی اصل طاقت کو کم سمجھا، جو عوامی حمایت میں جڑیں رکھتی ہے۔  

نائینی نے زور دیا کہ حالیہ جنگ ایک "اسٹریٹجک موڑ" تھی اور کہا کہ 12 روزہ جنگ دراصل ایران کی لڑائی تمام نیٹو ممالک اور امریکی سینٹکام کے ساتھ تھی، اور اس کے ذریعے ایران نے مغربی ایشیا میں طاقت کے توازن کو بدل دیا۔  

اپنی گفتگو میں انہوں نے ان اعلیٰ ایرانی کمانڈروں کا بھی ذکر کیا جو اسرائیلی رژیم کے ہاتھوں شہید ہوئے، جن میں رشید، سلامی اور حاجی زادہ شامل ہیں، جو ہمیشہ جنگی منظرناموں کا جائزہ لیتے رہتے تھے۔  

انہوں نے کہا کہ جب حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کیا گیا تو واضح ہو گیا کہ جنگ کا آغاز یقینی ہے۔  

نائینی نے کہا کہ 12 روزہ اسرائیلی مسلط کردہ جنگ جدید خطرات، نئی اور ہائبرڈ جنگوں کے خلاف سبق سیکھنے کا ماڈل ہے۔ اس جنگ نے دکھایا کہ سائبر اسپیس، میڈیا، سماجی ادراک اور ٹیکنالوجی جدید جنگوں میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔

13 جون کو اسرائیل نے ایران پر کھلی اور بلاجواز جارحیت کی، اس وقت جب واشنگٹن اور تہران جوہری مذاکرات کے عمل میں تھے۔ اس حملے نے 12 روزہ جنگ کو جنم دیا جس میں کم از کم ۱,۰۶۴ افراد شہید ہوئے، جن میں فوجی کمانڈر، جوہری سائنسدان اور عام شہری شامل تھے۔  

امریکہ بھی اس جنگ میں شامل ہوا اور تین ایرانی جوہری مراکز پر بمباری کی، جو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی تھی۔  

جوابی کارروائی میں ایرانی مسلح افواج نے مقبوضہ علاقوں میں اسٹریٹجک مقامات اور قطر میں امریکی فوجی اڈے "العدید" کو نشانہ بنایا، جو مغربی ایشیا میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔  

24 جون کو ایران نے اسرائیلی رژیم اور امریکہ کے خلاف کامیاب جوابی کارروائیوں کے ذریعے جارحیت کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔

Ads