Masarrat
Masarrat Urdu

ایران پر جارحیت کرنے والوں سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، عراقچی

Thumb

تہران، 13 اکتوبر (مسرت ڈاٹ کام) ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران شرم الشیخ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا، ایران پر حملہ کرنے والوں اور پابندیاں لگانے والوں سے بات چیت نہیں ہوگی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے شرم الشیخ سربراہی اجلاس میں ایران شرکت نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت ان ممالک سے بات چیت نہیں کرے گی جنہوں نے ایران پر حملہ کیا۔ حملے کے بعد اب بھی انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں اور پابندیاں لگا رہے ہیں۔

 سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ایران صدر السیسی کی شرم الشیخ سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت پر شکر گزار ہے۔ ایران سفارتی روابط کا حامی ہے، تاہم نہ صدر پزشکیان اور نہ ہی میں ان ہم منصبوں سے بات چیت کرسکتے ہیں جنہوں نے ایرانی عوام پر حملہ کیا اور اب بھی ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں اور پابندیاں لگا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود، ایران ہر اس کوشش کا خیرمقدم کرتا ہے جو اسرائیل کی غزہ میں جاری نسل کشی کو ختم کرے اور قابض افواج کے انخلا کو یقینی بنائے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ فلسطینیوں کو اپنے بنیادی حق خودارادیت کے حصول کا مکمل حق حاصل ہے، اور تمام ریاستوں پر لازم ہے کہ وہ پہلے سے بڑھ کر ان کی قانونی اور جائز جدوجہد میں مدد فراہم کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران ہمیشہ سے خطے میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے اور رہے گا۔ نسل کش اسرائیل کے برعکس، ایران کبھی جنگ کا خواہاں نہیں رہا بلکہ ہمیشہ کا امن، خوشحالی اور تعاون چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ مصر کے شہر شرم الشیخ میں پیر کے روز ایک امن سربراہی اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس کا مقصد غزہ کی جنگ کا خاتمہ ہے۔ یہ اجلاس مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشترکہ صدارت میں ہوگا، جس میں 20 سے زائد ممالک کے رہنما شرکت کریں گے۔ توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر باضابطہ دستخط بھی اسی موقع پر ہوں گے۔

Ads