پارٹی نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت نے سچائی کو چھپانے اور اپنی کمزوری عوام کے سامنے نہ لانے کے لیے 'حق اطلاعات' قانون کو منصوبہ بند طریقے سے کمزور کیا ہے۔
پارٹی نے کہا کہ مودی حکومت نے اس مقصد کے لیے قانون میں ترمیم تک کر ڈالی۔ دراصل انہیں یہ خوف تھا کہ عوام سے کیے گئے وعدوں کی حقیقت کھل نہ جائے، اسی لیے حکومت نے قانون ہی بدل دیا۔
کانگریس کے شعبہ مواصلات کے انچارج جے رام رمیش نے اتوار کے روز پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آر ٹی آئی کا مقصد یہ تھا کہ حکومت و انتظامیہ کے پاس جو معلومات ہیں، وہ عوام تک بھی پہنچیں، لیکن مودی حکومت اس قانون کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے صرف چار مہینے کے اندر ہی پلاننگ کمیشن کو ختم کر دیا، اور اب ان کا ارادہ آر ٹی آئی کو ختم کرنے کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انفارمیشن کمشنرز کے عہدوں پر تقرری نہیں ہو رہی، اور اس میں جان بوجھ کر تاخیر کی جاتی ہے، تاکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی معلومات کسی کو نہ مل سکیں۔ حکومت آر ٹی آئی کو ختم کر رہی ہے، تاکہ کوئی اس پر تنقید نہ کر سکے۔
مسٹر رمیش نے کہا کہ "بیس برس قبل 2005 میں ’آر ٹی آئی‘ نافذ ہوا، آج اس قانون کی 20ویں سالگرہ ہے۔ یہ قانون کانگریس نے نافذ کیا تھا، لیکن آج اس کی حقیقت بدل چکی ہے۔"
مودی حکومت نے جولائی 2019 میں اس قانون میں ترمیم کی، اس کا مقصد قانونی حقوق کو کمزور کرنا اور مرکزی اطلاعاتی کمیشن کے اختیارات کو گھٹانا تھا، پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی کی تجاویز کو مودی حکومت نے نظر انداز کر دیا۔