آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ کچھ شقوں پر روک لگائی گئی ہے لیکن کورٹ وقف ترمیمی قانون کو مسترد کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ خاص طور پر 'وقف بائی یوزر' میں سپریم کورٹ نے مداخلت سے انکار کردیا ہے۔
مولانا مجددی نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے اور وکلاء سے مشورہ کرکے نیزمسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ میں غور و خوض کے بعد تفصیلی بیان جاری کیا جائے گا اور اگلے قدم کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
وقف ترمیمی قانون کو چیلنج کرنے والوں میں سے ایک جمعیت علماء ہند نے بھی عدالت کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ جمعیت علماء ہند کےصدر مولانا ارشد مدنی نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا کہ 'جمعیت علماء ہند نے وقف قانون کی تین اہم متنازعہ دفعات پر ملنے والی عبوری راحت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس عبوری ریلیف نے ہماری اس امید کو یقین میں بدل دیا ہے کہ انصاف ابھی زندہ ہے۔'
وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے ہماری بیشتر باتوں کو مان لیا ہے، ہم فیصلے سے بہت حد تک مطمئن ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے پر کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور عرضی گزار عمران پرتاپ گڑھی نے خوشی واطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ'وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑے پیمانے پر راحت دینے والا ہے، میں آج صبح سے انصاف کی امید لے کر سپریم کورٹ کی دہلیز پر موجود تھا۔ سپریم کورٹ نے سرکاری سازش اور زمینوں پر قبضہ کرنے کی نیت پر روک لگا دی ہے۔ ملک بھر کے تمام امن پسند لوگ جو پارلیمنٹ سے لے کر عدالت کی دہلیز تک یہ لڑائی لڑ رہے ہیں، ان کے لیے یہ حتمی تو نہیں لیکن عبوری راحت ضرور ہے۔'
بی جے پی کے سینئر رہنمااور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ وقف پر کچھ مافیاوں کا قبضہ ہے اور اس قبضے سے وقف کو نجات دلانے کیلئے جو قانون لایا گیا ہے وہ وقف اور وقت دونوں کی ضرورت ہے۔
وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ کا عبوری فیصلہ آنے کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے میں کچھ چیزیں ہماری خواہش کے مطابق نہیں ہیں تاہم بہت سے فیصلے ہماری توقعات کے مطابق ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ حتمی فیصلے میں ہمیں بہت راحت ملے گی۔