اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 98 فلسطینی شہید اور 603 زخمی ہوئے ہیں ۔شہدا میں امداد کے منتظر 51 فلسطینی بھی شامل ہیں۔
یہ اعداد و شمار غزہ کی وزارتِ صحت نے جاری کیے ہیں۔
وزارت کے مطابق اسرائیل کے جبری قحط سے غزہ میں مزید 4 فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد غذائی قلت سے اموات کی تعداد 197 ہوگئی جن میں 96 بچے بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ بدھ کو غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے 2 لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کے 12 ہزار سے زائد بچے بدترین غذائی قلت کا شکار ہیں۔
ادھر غزہ پراسرائیلی جارحیت کے خلاف برازیل، کولومبیا، یونان، جنوبی افریقا اور اسپین کے عوام ہم زبان ہوگئے، ایک سروے میں پانچوں ممالک کےشہریوں نےاسرائیل کوہتھیاروں پر پابندی کی حمایت کردی۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں غیر ملکی امدادی ایجنسیوں کو کام کرنے سے روک رکھا ہے اور خوراک کی تقسیم صرف اسرائیلی اور امریکی انتظامیہ کے تحت کی جارہی ہے۔
غزہ میں خوراک کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج اور امریکی کانٹریکٹرز کی جانب سے خوراک کے لیے کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ کرنے کے واقعات بھی پیش آئے جن کی ویڈیوز بھی سامنے آچکی ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جنگ میں 61 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔