Masarrat
Masarrat Urdu

راہل گاندھی حلف نامے کے ساتھ شکایت کریں یا الزامات لگانا بند کریں: الیکشن کمیشن

Thumb

نئی دہلی، 7 اگست (مسرت ڈاٹ کام)  الیکشن کمیشن نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کی ووٹر لسٹ پر کانگریس لیڈر راہُل گاندھی کے جمعرات کو دیے گئے بیانات اور دعووں کو "گمراہ کن" قرار دیتے ہوئے انہیں چیلنج دیا ہے کہ اگر ان کی بات درست ہے تو وہ اسے حلف نامے کے ساتھ ریاست کے چیف الیکشن آفیسر کے سامنے پیش کریں۔

کمیشن نے سخت الفاظ میں کہا ہے کہ اگر کانگریس لیڈر کو اپنی بات پر یقین ہے تو انہیں اسے ضابطےکے مطابق حلف نامے کے ساتھ کرناٹک کے چیف الیکشن آفیسر کے سامنے رکھنا چاہیے، اور اگر وہ خود اپنی بات پر یقین نہیں رکھتے تو انہیں بے بنیاد نتائج اخذ کرنا بند کر دینا چاہیے۔
کمیشن نے سوشل میڈیا پر اپنے فیکٹ چیک اکاؤنٹ کے ذریعے کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر  مسٹر راہل  گاندھی کے بیان کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کیا۔
کمیشن نے کہا، ’’اگر  مسٹر گاندھی کو لگتا ہے کہ ان کی بات درست ہے، تو انہیں ووٹر رجسٹریشن رولز 1960 کے قاعدہ 20(3)(b) کے تحت دستخط شدہ بیان/حلف نامہ آج شام تک کرناٹک کے چیف الیکشن آفیسر کے سامنے پیش کر دینا چاہیے تاکہ اس پر مناسب کارروائی کی جا سکے۔‘‘
کمیشن نے مزید کہا، ’’اگر  مسٹر گاندھی کو اپنی بات پر یقین نہیں ہے تو انہیں بے بنیاد نتائج نکالنے اور ہندوستان کے عوام کو گمراہ کرنے سے باز آنا چاہیے۔‘‘
اس سے قبل دن میں راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ الیکشن کمیشن ووٹوں کی چوری کروا رہا ہے۔ انہوں نے کرناٹک کی مہادیو پورا اسمبلی سیٹ کے ووٹرز کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہاں ایک لاکھ سے زیادہ جعلی ووٹ بنوائے گئے تھے۔ کانگریس ہیڈکوارٹر میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس جعلی ووٹ بنائے جانے کے "ثبوت" موجود ہیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سامنے کچھ پریزنٹیشنز بھی دیں اور کہا کہ یہ تمام ثبوت تقابلی انداز میں اور مکمل تحقیق کے بعد جمع کیے گئے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کمیشن کے لوگ جانتے ہیں کہ ان کا یہ سچ "بلٹ پروف" ہے۔
اس دوران کرناٹک کے چیف الیکشن آفیسر نے بھی راہُل گاندھی کو خط لکھ کر ان سے کہا ہے کہ وہ اپنی باتوں کا ثبوت حلف نامے کے ساتھ پیش کریں۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کی دفعہ 31 اور  ہندوستانی  ضابطہ فوجداری 2023 کی دفعہ 227 کے تحت جھوٹ پھیلانا ایک قابل سزا جرم ہے۔

Ads