یہ ہدایت دیتے ہوئے چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اس معاملے پر ان کی (عدالت ) نوٹس کے بعد اسپیکر نے متعلقہ فریقوں کو سات ماہ بعد نوٹس جاری کیا۔
بنچ نے بی آر ایس لیڈر پاڈی کوشک ریڈی اور دیگر کی درخواستوں کو قبول کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ کے اس فیصلے کو منسوخ کر دیا جس میں اسپیکر کو چار ہفتوں کے اندر سماعت کی تاریخیں طے کرنے کی سنگل بنچ کی ہدایت کو منسوخ کردیاگیاتھا۔
عدالت عظمیٰ نے یہ بھی واضح کردیا کہ اگر متعلقہ ایم ایل اے اسپیکر کی سماعت میں شامل ہونے میں کسی قسم کی ٹال مٹول کرتے ہیں، تو ان کے خلاف منفی نتیجہ نکالا جاسکتا ہے۔