مسٹر راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کے تازہ فیصلے پر تنقید کی ہے۔ درحقیقت، کمیشن نے حال ہی میں انتخابی ویڈیو فوٹیج اور تصاویر کو محفوظ رکھنے کی مدت کو ایک سال سے گھٹا کر 45 دن کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر اس دوران کوئی انتخابی پٹیشن دائر نہیں کی گئی تو ڈیٹا کو تباہ کیا جا سکتا ہے۔ مسٹر راہل گاندھی نے اس فیصلے کو 'جمہوریت کے لیے زہر' قرار دیا دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ثبوتوں کو جان بوجھ کر مٹایا جا رہا ہے۔
کانگریس لیڈر نے 'ایکس' پر پوسٹ میں کہا، "ووٹر لسٹ؟ مشین ریڈ ایبل فارمیٹ میں نہیں دی جائے گی؟ سی سی ٹی وی فوٹیج؟ قانون میں تبدیلی کر کے چھپائی گئی؟ ووٹنک کے فوٹوز اور ویڈیوز؟ اب 1 سال میں نہیں، 45 دنوں میں ضائع کر دیے جائیں گے۔ جس سے جواب چاہیے تھا- وہی ثبوتوں کو مٹا رہا ہے۔ صاف نظر آرہا ہے- میچ فکس ہے اور فکس الیکشن جمہوریت کے لیے زہر ہے۔"