Masarrat
Masarrat Urdu

بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ، فورسز نے 13 دہشت گردوں کو ہلاک، 80 مسافروں کو رہا کرالیا، آپریشن جاری

Thumb

اسلام آباد، 11 مارچ (مسرت ڈاٹ کام) پاکستان میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور جانے والی ٹرین (جعفر ایکسپریس) پر نامعلوم دہشت گردوں نے حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنالیا، سیکیورٹی فورسز نے 80 مسافروں کو رہا کروالی جبکہ جاری آپریشن میں 13 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ متعدد کو زخمی کردیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق بلوچستان میں دہشت گردی کا تازہ واقعہ مچھ میں گڈا لار اور پیرو کنری کے درمیانی علاقے میں پیش آیا، جہاں کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا۔
ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ سبی کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی گئی ہے۔
کنٹرولر ریلوے محمد کاشف جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے، 500 کے قریب مسافر سوار ہیں، ٹرین کو 8 نمبر ٹنل میں مسلح افراد نے روک لیا تھا، مسافروں اور عملے سے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
مزید کہنا تھا کہ انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے، دہشت گردوں نے معصوم مسافروں کو یرغمال بنا رکھا ہے، جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی بھی ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں، دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا گھیراؤ کرلیا گیا، سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق دہشت گرد افغانستان میں ماسٹر مائنڈ کے ساتھ رابطے میں ہیں، دہشت گردوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مشکل علاقے میں پیچیدہ آپریشن انتہائی اختیاط سے کیا جا رہا ہے، فورسز آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھیں گی۔
سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے 80 یرغمال مسافروں کو رہاکرالیا، رہائی پانے والوں میں 43 مرد، 26خواتین اور 11 بچے شامل ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس کےدیگر مسافروں کی بحفاظت رہائی کے لیے کوشاں ہیں، دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
سرکاری ریڈیو پاکستان نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے مزید رپورٹ کیا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں 13 دہشت گرد ہلاک جبکہ متعدد کو زخمی کر دیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہو گئے جبکہ شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ زخمی مسافروں کو قریبی ہسپتال میں منتقل کردیا گیا، فورسز کی اضافی نفری آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ صوبہ بلوچستان کی آزادی کا مطالبہ کرنے والی علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے منگل کو پاکستان ریلوے کی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے 182 افراد کو یرغمال بنا لیا، اس حملے میں 11 پاکستانی فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ کے مطابق جعفر ایکسپریس پر اس کے جنگجوؤں کا مکمل کنٹرول ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یرغمالیوں میں پاک فوج، پولیس، آئی ایس آئی اور اے ٹی ایف کے ایکٹیو ڈیوٹی اہلکار شامل ہیں جو سب چھٹی پر سفر کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ عام مسافروں بالخصوص خواتین، بچوں، بوڑھوں اور بلوچ شہریوں کو رہا کر کے محفوظ راستوں سے ان کی منزلوں کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔
بی ایل اے نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوجی مداخلت جاری رہی تو تمام مغویوں کو ہلاک کر دیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ آپریشن کی قیادت بی ایل اے کے مجید بریگیڈ، ایس ٹی او ایس، الفتح سکواڈ اور زراب یونٹ کر رہے ہیں اور کسی بھی فوجی کارروائی کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
بی ایل اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج وہاں بی ایل اے کے یونٹوں کے خلاف ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے ذریعے فضائی حملے کر رہی ہے۔ اگر اس کے عوام پر فضائی حملے فوری طور پر بند نہ کیے گئے تو پاکستان کو ٹرین میں یرغمال بنائے گئے لوگوں سے محروم ہونا پڑے گا اور اس کا ذمہ دار پاکستان ہوگا۔

Ads