Masarrat
Masarrat Urdu

سپریم کورٹ نے ایم ایل اے عباس انصاری کو عبوری ضمانت دے دی

Thumb

نئی دہلی، 07 مارچ (مسرت ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے جمعہ کو ریاست کے گینگسٹر ایکٹ کے تحت درج ایک کیس میں اتر پردیش کے میؤ حلقہ سے ایم ایل اے عباس انصاری کو عبوری ضمانت دے دی۔

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے انصاری کی عرضی پر یہ حکم دیا۔ بنچ نے انصاری سے کہا کہ وہ عدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر اتر پردیش نہ چھوڑیں اور عدالت میں پیش ہونے سے ایک دن قبل پولیس حکام کو مطلع کریں۔
اس کے علاوہ بنچ نے انہیں لکھنؤ میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر رہنے اور میؤ میں اپنے انتخابی حلقے کا دورہ کرنے سے پہلے حکام سے پیشگی اجازت لینے کی بھی ہدایت دی۔
عدالت نے انصاری کی ضمانت کی شرائط کی تعمیل پر پولیس سے چھ ہفتوں کے اندر اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔
سینئر وکیل کپل سبل نے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہوکر دلیل دی کہ انہیں موجودہ کیس کے علاوہ تمام مقدمات میں ضمانت دی گئی ہے جس میں صرف پولیس افسران کو بطور گواہ نامزد کیا گیا ہے۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے اتر پردیش حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار ایک بااثر شخص ہے جو عبوری ضمانت پر رہا ہونے کے باوجود گواہوں کو دھمکیاں دے سکتا ہے۔ اس پر بنچ نے کہا کہ اسے گینگسٹر ایکٹ کیس کے علاوہ تمام فوجداری مقدمات میں ضمانت دی گئی ہے۔
درخواست گزار کو 04 نومبر 2022 کو ایک اور فوجداری کیس میں حراست میں لیا گیا تھا، لیکن گزشتہ سال 06 ستمبر کو اسے گینگسٹر ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے 18 دسمبر 2024 کو اس معاملے میں انصاری کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔
انصاری، نونیت سچن، نیاز انصاری، فراز خان اور شہباز عالم خان کے خلاف 31 اگست 2024 کو چترکوٹ ضلع کے کوتوالی کاروی پولیس اسٹیشن میں یوپی گینگسٹر اینڈ اینٹی سوشل ایکٹیویٹیز (روک تھام) ایکٹ، 1986 کے سیکشن 2، 3 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ان پر بھتہ خوری اور مارپیٹ کا الزام تھا۔

Ads