نئی دہلی، 21 فروری (مسرت ڈاٹ کام) ڈاکٹرتنویر احمد علوی کی 12ویں برسی کے موقع پرغالب اکیڈمی میں ممتاز نقاد، معروف مترجم اور معتبر شاعر و ادیب ڈاکٹر تنویراحمد علوی کی یاد میں ادبی تنظیم قلمکار اور غالب اکیڈمی کے اشتراک سے ایک مذاکرے کا اہتما م کیا گیا جس میں مختلف ادبی اور علمی شخصیات نے ڈاکٹر علوی کو خراج عقیدت پیش کیا ۔
ممتاز عالم دین آیت اللہ علامہ سید عقیل الغروی نےاس مذاکرے میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی اور کلیدی خطبہ پیش کیا ۔علامہ عقیل الغروی نے ڈاکٹر تنویر احمد کو ایک مکمل تہذیبی شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ قاموسی شخصیت کے مالک تھے ۔انہوں نے ڈاکٹر علوی کی شخصیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات اور ان کی شخصیت کی اتنی جہتیں ہیں کہ ان پر بات شروع تو کی جا سکتی ہے لیکن ختم نہیں کی جا سکتی ۔ اس تقریب کی صدارت نامور فارسی اسکالر پروفیسر شریف حسین قاسمی نے کی۔
انہوں نے اپنی صدارتی تقریر میں ڈاکٹر علوی کی شخصیت کے کئی پہلوؤں پر روشنی ڈالی ۔ مولانا مظہر الحق یونیورسٹی، پٹنہ کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اعجاز علی ارشد، ساہتیہ اکادمی کے اردو مشاورتی بورڈ کے کنوینر چندر بھان خیال، قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان حکومت ہند کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر ارتضیٰ کریم ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اردو کے سابق صدر پروفیسر احمد محفوظ، ایم جی ایم پی جی کالج سنبھل کے شعبہ اردو کے پروفیسرعابد حسین حیدری، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اسلم پرویز، غالب اکیڈمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد اور پروگرام کے کنوینر لئیق رضوی نے ڈاکٹر علوی کی ذات وکمالات کی مختلف جہتوںکو اجاگر کیا ۔ان کے علاوہ مختلف شخصیات ڈاکٹر تنویر احمدعلوی کے فرزند ڈاکٹر نوید اقبال، جامعہ ملیہ اسلامیہ شعبہ ٔ ہند ی کے استاذ ڈاکٹر حیدر علی، صحافی ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی، صحافی ڈاکٹر مظہر حسنین اور تدریس سے وابستہ مصنفہ ڈاکٹر ثمر جہاں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام کی نظامت شاعر معین شاداب نے کی۔
ا س موقع پر ڈاکٹر ثمر جہاں کی مرتبہ تنویر احمد علوی پردو کتابوں ’شمالی ہند کی بولیوں اور بھاشائوں میں بارہ ماسائی گیتوں کی روایت ‘اور ’ نشانات نور ‘سنت درشن سنگھ کی شاعری کے تجزیاتی مطالعہ کا مہمانان کرام کے ہاتھوں اجراء عمل میں آیا۔
مذاکرے میں میں شاعروں، ادیبوں، صحافیوں اور ریسرچ اسکالرز کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جن میں فلائنک آفیسر اختر حسنین نقوی، سید عرفان سابق پرنسپل شیعہ پی جی کالج لکھنؤ، سید سمیع الحسن وسیم جائسی، اقبال مسعود فاروقی، حسن ضیاء، ڈاکٹر شبانہ نذیر، ڈاکٹر ظہیر ربانی وغیرہ شامل ہیں۔