مسٹر کیجریوال نے 'ایکس' پر کہا، "ملک کے خزانے کا ایک بڑا حصہ چند امیر ارب پتیوں کے قرض معاف کرنے میں چلاجاتا ہے۔ میں نے مطالبہ کیا تھا کہ بجٹ میں اعلان کیا جائے کہ اب سے کسی ارب پتی کے قرضے معاف نہیں ہوں گے۔ اس سے بچ جانے والی رقم کو متوسط طبقے کے ہوم لون اور گاڑیوں کے قرضوں میں ریلیف دینے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ کسانوں کے قرضے معاف کیے جائیں۔ انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی ٹیکس کی شرح آدھی کردی جائے۔ مجھے افسوس ہے کہ ایسا نہیں کیا گیا۔"
پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا، 'مرکزی حکومت کے پیش کردہ بجٹ میں پنجاب کو ایک بار پھر نظر انداز کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے پنجاب کے کسانوں اور نوجوانوں کو کچھ نہیں دیا۔ نہ تو مرکز نے کسانوں کو ان کی فصلوں پر ایم ایس پی فراہم کیا اور نہ ہی کسی صنعت کے لیے ریاست کو کوئی پیکیج دیا گیا۔ پنجاب کو کوئی ایسا کچھ نہیں دیاگیا جو اس کے معاشی اور مستقبل میں بہتری لاسکے۔ یہ بجٹ صرف انتخابی بجٹ ہے، جس میں صرف ریاست بہار کے لیے اعلانات ہیں۔ بجٹ میں ایک بار پھر مرکزی حکومت نے پنجاب اور پنجابیوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا ہے۔ لیکن ہم اپنے بل بوتے پر پنجاب کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرکے رہیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ مسٹر کیجریوال نے حال ہی میں مطالبہ کیا تھا کہ کسی بھی ارب پتی کا قرض معاف نہیں کیا جانا چاہئے۔ دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے حساب لگایا ہے کہ اگر امیروں کے قرضے معاف نہیں کیے گئے تو ٹیکس کی شرح آدھی رہ جائے گی۔ جی ایس ٹی کو آدھا کیا جا سکتا ہے اور کھانے پینے کی اشیاء پر جی ایس ٹی بھی معاف کیا جا سکتا ہے۔