ایم ایل اے کے دعوے کے باوجود تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کی طرف سے فی الحال کوئی بیان یا معلومات نہیں دی گئی ہے۔
اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ نے فیس بک پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی تلاشی کے نام پر انہیں گرفتار کرنے آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی ساس کینسر میں مبتلا ہیں اور وہ ان کے گھر پر ہیں۔ ابھی چار دن پہلے ان کا آپریشن ہوا تھا۔ یہ اطلاع تفتیشی ایجنسی کو بھی دی گئی اور ان کے ہر نوٹس کا جواب دیا گیا۔ تلاشی کا مقصد صرف ہمیں گرفتار کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہمارا کام روکنا چاہتے ہیں۔ پچھلے دو سال سے وہ مجھے ہراساں کر رہے ہیں اور جھوٹے مقدمات درج کر رہے ہیں۔ ہر روز پریشان کررہے ہیں ۔ صرف مجھے ہی نہیں پوری پارٹی کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال اورمسٹر ستیندر جین جیل میں ہیں۔ اب ای ڈی مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ ای ڈی کا مقصد ہمیں اور ہماری پارٹی کو توڑنا ہے۔
مسٹر امانت اللہ نے کہا ہے کہ ہمارے علاقے اوکھلا میں جو بھی ترقیاتی کام ادھورا رہ گیا ہے اسے مکمل کیا جائے گا۔ ہم جیل جانے سے نہیں ڈرتے۔ ہمیں عدالت پر بھروسہ ہے اور ہمیں انصاف ضرور ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسا معاملہ ہے جو 2016 سے چل رہا ہے، جس میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے کہا ہے کہ اس میں کوئی بدعنوانی نہیں ہے، لیکن پھر بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا جس سے انہیں شرمندگی یا مایوسی ہو۔