دمشق، 27 دسمبر (مسرت ڈاٹ کام) تکفیری گروہ سرایا انصارالسنه گروہ نے علوی اکثریتی علاقے میں امام علی (ع) مسجد میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے شہر حمص میں ایک مسجد میں دھماکے کی ذمہ داری ایک تکفیری گروہ نے قبول کرلی ہے۔
فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق خود کو سرایا انصارالسنه کہلوانے والے اس گروہ نے حمص میں آج ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ گروہ شام میں مذہبی اقلیتوں پر حملوں کے تسلسل پر زور دیتا رہا ہے۔ یاد رہے کہ سرایا انصارالسنه نے جون میں دمشق میں ایک چرچ پر بھی حملہ کیا تھا۔
دراین اثناء خود ساختہ شامی حکومت کے وزیر نے حمص میں اس دہشتگردانہ کارروائی کا ذمہ دار داعش کو قرار دیا تھا۔
مقامی ذرائع کے مطابق وادی الذهب کے علوی اکثریتی علاقے میں واقع امام علی (ع) مسجد میں ہونے والے دھماکے میں ۸ افراد شہید اور ۱۸ زخمی ہوگئے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ مسجد کے اندر نصب بم کے ذریعے کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شامی اقلیتوں کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ لاذقیہ اور السویداء صوبوں میں فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
جون میں دمشق کے مار الیاس چرچ پر خودکش حملے میں ۲۲ مسیحی ہلاک ہوئے تھے۔
