Masarrat
Masarrat Urdu

شاہین فالکن پی یو کالج بنگلورو“ کی سرِ فہرست و تاریخی کارکردگی

Thumb

” 
بیدر۔30/مئی۔شاہین فالکن پی یو کالج کے طلباء و طالبات نے امسالKCETکے امتحانات میں بہترین تعلیمی مُظاہرہ کرتے ہوئے تاریخ ساز نتائج لائے ہیں۔اسی ضمن میں KCETمیں ٹاپر طلباہ و طالبات کی حوصلہ افزائی کیلئے جناب عبدالسبحان ڈائریکٹر شاہین فالکن گروپ کی رہنمائی میں ایک پُر وقار تہنیتی پروگرام کا دارالسلام بنگلورو میں انعقاد عمل میں آیا۔پروگرام کاآغاز قراء تِ کلام پاک سے کیا گیا۔محترمہ امِ حبیبہ نے اس موقع پر تعارفی خطاب کرتے ہوئے پروگرام میں شریک تمام مہمانوں کا استقبال کیا۔پروگرام کی صدارت جناب افتخار شریف چیف ایڈیٹر سالار بنگلورونے کی‘مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے شریک جناب عبدالاحد DCPبنگلور (ایسٹ)‘ جناب عبیداُللہ شریف چیف ایڈیٹر اُردو روزنامہ پاسبان بنگلوروو جنرل سکریٹری کے پی سی سی‘ جبکہ اعزازی مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے تنویر احمد نیشنل اسپوک پرسن و جنرل سکریٹری جنتادل(ایس)نے شرکت کی۔اس موقع پر شاہین فالکن پی یو کالج بنگلورو KCETٹاپر مدثر کے بشمول تمام ٹاپر س کی حوصلہ افزائی  کی پروگرام میں شریک تمام مہمانان نے تمام ٹاپرس طلباء طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے  ان کی شالپوشی و گلپوشی کی اور اپنے خطاب میں شاہین فالکن پی یو کالج کے انتظامیہ کی تعلیمی کارکردگی کو سراہتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان میں رائج تعلیمی منظر نامہ اور روز بروز بدلتے ہوئے تعلیمی رحجانات کے پس منظر میں ”شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن“ گدشتہ30سال سے مسلمانوں کے پسماندہ دبے کچلے‘محتاج و کمزور اور ضعیف و بے بس افراد کو تعلیم کے زیور سے آراستہ و پیراستہ اور تعلیم کے میدان میں آگے بڑھانے اور خصوصی طورپر قومی سطح کے ملکی و ریاستی مقابلہ جاتی امتحان کے قابل اور لائق بنانے کے دھن میں مسلسل مصروف اور مشغول ہے۔
مگر نہایت خوش آئند پہلو اور قابلِ فخر و مسرت کا مقام اس وقت اور بھی دوبالا ہوگیا جب صرف چار سال قبل ایک با ہمت و با حوصلہ اور بالکل نو عمر و نوجوان جناب عبدالسبحان کے ذریعہ کرناٹک کے شہر گُلستاں بنگلورو میں محدود وسائل و ذرائع کے ساتھ اسی طرز کا  ایک اور ادارہ ”شاہین فالکن پی یو کالج بنگلور“کی داغ بیل ڈالی گئی‘اور یہ داغ بیل نہایت ہی مبارک اور کارآمد ثابت ہوئی۔قوم مسلم کے انحطاط پذیر ہونے اور حد درجہ تنزلی و پچھڑ کے درد و کرب اور احساس نے اس دل ِ درد مند اور فکر ِ ارجمند نوجوان کو جھنجھوڑا اور ایسا بے چین و بیکل کردیا کہ اپنے تمام خوابوں کو بھلا کر اور اسے سرد خانے میں سپردِ خاک کرتے ہوئے قوم ِمسلم کو ترقی و عروج عطا کرنے اور ایک باوقار شہری بنانے اور ملک میں نمایاں مقام دلانے کیلئے ایک وزن اور مشن کو لے کر اُٹھ کھڑا ہوا اور سترہ بچوں کی ایک مُختصر سی جماعت کو لے کر ”شاہین فالکن پی یو کالج بنگلورو‘ کے نام سے ایک ادارہ کی بنیاد ڈالی۔شب و روز کی محنت و لگن‘جانفسانی و جانثاری اور ایثار و قربانی نے جلد ہی اپنا ایک نیا رنگ بکھیرا اور کامیابی و کامرانی کے سائے تلے ”شاہین فالکن پی یو کالج بنگلورو“ترقی و عروج کی راہیں ہموار کرتا ہوا مسلسل آگے بڑھتا رہا اور الحمدُللہ آج شاہین فالکن پی یو کالج کا نہایت مبارک و محترم کاررواں منزل بہ منزل نہایت تیز رفتاری کے ساتھ ترقی و عروج کی طرف گامزن اور رواں دواں ہے۔اس موقع پر جناب عبدالسبحان ڈائریکٹر شاہین فالکن گروپ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ الحمدللہ لگاتار تین سال کی انتھک جدوجہد اور مسلسل ملنے والی انتہائی اہم کامیابی قومی سطح کے امتحانات میں طلباء و طالبات کی جانب سے عمدہ کارکردگی پر ادارے کے بانین اور منتظمین کیلئے مزید حوصلہ افزا ثابت ہوا۔ اور نتیجہ پر جاکر ریاستی و ملکی سطح کے تمام مسابقہ جاتی امتحانات میں تمام مسلم طلباء و طالبات کے درمیان شاہین فالکن پی یو کالج“کے طلباء و طالبات نمایاں اور تاریخی کامیابیاں حاصل کررہے ہیں بحمد للہ تعالی۔اور پورے ریاست کرناٹک میں شاہین فالکن پی یو کالج بنگلورو کے طلباء و طالبات کی کارکردگی بہت ہی نمایاں اور سرِ فہرست رہی ہے۔گذشتہ چار سال کے عرصے میں شاہین فالکن پی یو کالج بنگلورو کے طلباء و طالبات کی کامیابی کی شرح پورے ریاست میں خاص طورپر میڈیکل میں دیگر اداروں کے مقابلہ میں بہت عمدہ رہی ہے۔امسال بھی ریاست ِ کرناٹک سی ای ٹی (CET) کے امتحانات میں ”شاہین فالکن پی یو کالج بنگلورو“ کے طلباء و طالبات بڑی تعداد میں کامیاب ہی نہیں بلکہ ٹاپر ہوئے ہیں۔مزید براں اسٹیٹ کے ٹاپ ففٹی رینک میں اسی ادارے کے طالبِ علم محمد مدّثر احمد نے اسٹیٹ میں بیالسویں 42واں رینک حاصل کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ ادارے کے پاس چاہے پر شکوہ اور بلند و بالا عمارت ہو یا نہ ہو‘ وہ وہ کالج کئی ایکڑ زمین میں پھیلا ہوا ہو یا نہ ہو‘ بہت زیادہ وسائل و ذرائع ہوں یا نہ ہو‘مگر ادارہ کی پلاننگ اس کی اسٹرجیٹی‘اس کا انتظام و العزام‘ادارے کے ذمہ داران کی رات و دن کی انتھک تگ و دو اور ادارہ کے اساتذہ کرام کی بے لوث محنت و کوشش جو متواتر جدوجہد اور صحیح نظامِ تعلیم ایک ایسے طالبِ علم کو بھی کامیابی و کامرانی کے اس مقام تک پہنچا سکتی ہے جہاں تک پہنچنا کسی ایسے بچے کیلئے ناممکن اور انتہائی مشکل ہونا ہے جو بچہ یتیم ہو‘سرپر کسی کا ہاتھ نہ ہو‘ایک بوڑھی ماں جو اپنی ایک کِڈنی خراب ہونے کے باعث مسلسل بسترِ مرگ پر خون کے آنسو بہاتی ہو اور کسی بھی طرح تعلیم حاصل کرنے کی اساطاعت و قوت نہیں رکھتی ہو بلکہ جس کیلئے دو وقت کی روٹی بھی بہ مشکل میسرآتی ہو‘مگر خون ِ جگرسے سینچا ہوا ادارہ ”شاہین فالکن پی یو کالج“ بنگلور نے ان تمام ظاہری رکاؤٹ اور وجوہات کو پس پشت ڈالکر یہ ثابت کردیا ”ہمتِ مرداں مدد خدا“اسی ادارے کی ایک اور طالبہ جو ہاسن کے انتہائی کمزور خاندان کی بچی جس کے والد ایک مسجد خدمت گذار اور والدہ ایک عربی مدرسہ میں استانی کا کام انجام دے رہی ہیں وہیں کے گورنمنٹ کالج میں گیارہویں پاس کرکے کسی صاحب کی رہنمائی پر شاہین فالکن پی یو کالج میں داخل ہوئیں اور جو کسی بھی مقابلہ جاتی امتحانات کے تعلق سے بالکل نابلد اور ناواقف تھیں اور اس سے قبل اپنے مستقبل سے بھی ناآشنا تھیں مگر الحمد للہ آج وہC.E.T.2019میں 300ویں مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہیں ریاست ِ کرناٹک میں اور انشاء اللہ اس سال NEETبنگلورو میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی بہت ہی مستحکم و مضبوط دعویدار ہیں۔اس ضمن میں JEE مینس 2019 عفنان خان 96.3‘NATA.2019میں لبیب خان 97.86آل انڈیا سطح کے ان مقابلہ جاتی امتحان میں اسٹیٹ ٹاپرس ہوئے ہیں۔ا سکے علاوہ سی ای ٹی میں نمایاں کارکردگی اور اچھے رینک لانے والوں میں شاہین فالکن پی یو کالج کی طالبہ عائشہ خاتون‘اقراء تحسین‘عبدالعزیز‘محمدامان رضوی‘ امِ ہانی  انضمام‘ابراہیم‘مستان علی‘ مصعب حنبل‘ محمد جاوید ایم‘ محمد غوث ایم‘ محمد زید‘ عبدالمتین اے شیخ‘سمیر شیخ‘ناطفہ ایمن‘ریحا پروین‘شیخ سمرین‘شفاء فاطمہ‘شیخ جوریہ کلثوم‘ تسنیم ایس‘ بشری امان‘ ظہیرہ جمالی‘ اور اس کے علاوہ بڑی تعداد میں شاہین فالکن کالج کے طلباء و طالبات نےCET.2019میں گرانقدر کامیابی حاصل کی ہے۔اور انشاء رواں مہینے آنے والےNEETریزلٹ میں تاریخ کامیابی ملنے کی قوی اُمید ہے ادارہ آپ کے نیک دعاؤں کا طالب ہے۔پروگرام کی نظامت محترمہ عشرت بانو نے بحسن خوبی انجام دئیے اور انکے ہی اِظہار تشکر پر پروگرام اختتام کو پہنچا۔

Ads