ایس اے ایف کے چھٹی انفنٹری ڈویژن نے ایک بیان میں کہا کہ ’’شہریوں کے خلاف اپنے جرائم میں ایک نئی شدت لاتے ہوئے ، باغی ملیشیا نے الفشر قصبے اور ایک پناہ گاہ مرکز پر توپوں سے گولہ باری کی۔‘‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’حملے میں ایک تین سالہ بچی سمیت 10 شہری ہلاک اور 23 دیگر زخمی ہوئے، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں علاج کے لیے طبی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔‘‘
ایس اے ایف نے کہا کہ آر ایس ایف نے الفشر کے اندر اہم مقامات کو نشانہ بناکر ڈرونز بھی داغے، لیکن فوج کے فضائی دفاع نے انہیں کامیابی سے مار گرایا۔
الفشر میں ہونے والے حملے کے بارے میں آر ایس ایف کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ گزشتہ سال 10 مئی سے الفشر میں ایس اے ایف اور آر ایس ایف کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے بحران کی نگرانی کرنے والے گروپ، آرمڈ کنفلیکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا کے مطابق سوڈان اپریل 2023 کے وسط سے ایس اے ایف اور آر ایس ایف کے درمیان ایک تباہ کن تنازعہ کی زد میں ہے، جس میں کم از کم 29,683 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے اندازوں کے مطابق، تنازعہ کے سبب سوڈان کے اندر اور باہر 1.5 کروڑروپے سے زیادہ افراد کو بے گھر ہوئے ہیں۔