Masarrat
Masarrat Urdu

یورپی یونین نے شام میں سکیورٹی فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کے قتل کی مذمت کی

  • 09 Mar 2025
  • مسرت ڈیسک
  • دنیا
Thumb

برسلز، 9 مارچ (مسرت ڈاٹ کام) یورپی یونین (ای یو) نے شام کی عبوری حکومت کے سکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت کی ہے۔ یورپی یونین نے ان حملوں کا الزام سابق صدر بشار الاسد کے حامیوں پر عائد کیا ہے اور شام میں شہریوں کے تحفظ کی اپیل کی  ہے۔

یورپی یونین ایکسٹرنل ایکشن سروس نے ایک بیان میں کہا کہ’’یورپی یونین شام کے ساحلی علاقوں میں عبوری حکومت کی فورسز پر اسد کی حامی فورسز کے حالیہ حملوں اور شہریوں کے خلاف ہر طرح کے تشدد کی شدید مذمت کرتی ہے۔ بین الاقوامی انسانی قانون کے مکمل احترام کے ساتھ شہریوں کو ہر حال میں تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ یورپی یونین نے بیرونی طاقتوں سے شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کی بھی اپیل کی۔
گزشتہ جمعرات کو شام کے لاذقیہ اور طرطوس صوبوں میں شامی سکیورٹی فورسز اور دمشق میں نئی ​​حکومت کے مخالف مسلح گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ جمعہ کی رات اضافی فوج اور وزارت داخلہ کے یونٹ طرطوس اور لاذقیہ پہنچے۔ فوج نے جنگی ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا۔
بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان مقامی افسران نے کرفیو نافذ کر دیا۔ شام کے عبوری صدر احمد شارا نے لاذقیہ اور طرطوس میں مسلح گروہوں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ ملک کی وزارت دفاع نے ساحلی شام کی طرف جانے والی سڑکوں کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ویسٹرن سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (ایک غیر سرکاری تنظیم) نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں ساحلی شام میں 745 شہری مارے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ شامی مسلح اپوزیشن نے 8 دسمبر 2024 کو دمشق پر قبضہ کر لیا تھا۔ بشار الاسد نے شام کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور ملک سے بھاگ کر روس چلے گئے جہاں انہیں پناہ دی گئی ہے۔

Ads