اس واقعے کے بارے میں میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا ’’ہم نے کیلیفورنیا کے چینو ہلز میں ایک ہندو مندر میں توڑ پھوڑ کی خبریں دیکھی ہیں۔ ہم اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم مقامی قانون نافذ کرنے والے افسران سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کارروائیوں کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور عبادت گاہوں کی مناسب حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔‘‘
ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی کیلیفورنیا میں ہندوؤں کے سب سے بڑے مندروں میں سے ایک شری سوامی نارائن مندر کو ہفتہ کی رات نشانہ بنایا گیا جس کی دیواروں پر ہند مخالف نعرے تحریر تھے۔
اس واقعے کے بعد، مندر کا انتظام کرنے والے بی اے پی ایس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ’’ اس بار چینو ہلز، کیلیفورنیا میں ایک اور مندر کی بے حرمتی کے خلاف ہندو برادری نفرت کے خلاف مضبوطی سے کھڑی ہے۔ چینو ہلز اور جنوبی کیلیفورنیا کی کمیونٹی کے ساتھ مل کر، ہم نفرت کو کبھی جڑ پکڑنے نہیں دیں گے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ہماری مشترکہ انسانیت اور عقیدہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ امن اور ہم آہنگی قائم رہے۔