تہران، 11 نومبر (مسرت ڈاٹ کام) بریگیڈیئر جنرل عزیز نصیرزادہ نے کہا کہ ملکی دفاعی ساز و سامان کی مقدار اور معیار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جن میں سے 59 فیصد منصوبے نجی شعبے کے تعاون سے مکمل ہوئے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز نصیرزادہ نے کہا ہے کہ ملک کی دفاعی پیداوار کی مقدار اور معیار اب اس سطح سے کہیں زیادہ ہے جو 12 روزہ جنگ کے دوران تھی۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے اراکین سے ملاقات کے دوران وزیردفاع نے وزارت دفاع کی کارکردگی پر ایک جامع رپورٹ پیش کی۔
جنرل نصیر زادہ نے کہا کہ ایران نے دفاعی ساز و سامان کی 582 اشیاء کو مقامی سطح پر تیار کیا ہے، جن میں سے 59 فیصد منصوبے نجی شعبے کے تعاون سے مکمل کیے گئے ہیں۔ دفاعی صنعت میں خودکفالت اور اندرونِ ملک تیاری قومی سلامتی کے لیے نہایت اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت دفاع سیٹلائٹ لانچرز کی تیاری کے میدان میں بھی سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں قانون سازوں سے قریبی تعاون اور مالی معاونت کی اپیل کی تاکہ دفاعی ساز و سامان کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزیر دفاع نے 12 روزہ جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر بلا اشتعال حملہ کیا، جب کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان جوہری مذاکرات جاری تھے۔ اس حملے کے نتیجے میں 12 روزہ جنگ چھڑ گئی، جس میں 1,064 افراد شہید ہوئے، جن میں فوجی کمانڈر، جوہری سائنسدان اور عام شہری شامل تھے۔
امریکہ نے بھی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر بمباری کی۔ اس کے جواب میں ایرانی مسلح افواج نے مقبوضہ علاقوں میں اسٹریٹجک اہداف اور قطر میں واقع امریکی فضائی اڈے "العدید" کو نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجے میں دشمن جنگ بندی پر مجبور ہوئے۔
