تہران، 7 جون (مسرت ڈاٹ کام) ایرانی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ یورنئیم افزودگی کے بارے میں امریکی تجاویز کا جلد اور مناسب جواب دیا جائے گا۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوران واشنگٹن نے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے تجاویز دی ہیں۔ ایران اپنے ملکی اور قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تجاویز کا جلد اور مناسب جواب دے گا۔
مصری ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فی الحال ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کے آئندہ دور کی کوئی حتمی تاریخ مقرر نہیں ہوئی۔ سلطنت عمان اب بھی ایک فعال ثالث کے طور پر ان مذاکرات کی ترتیب اور سہولت کاری میں کردار ادا کر رہی ہے۔
عراقچی نے عمان کے ثالثی کردار اور مصر کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم عمان کی ثالثی اور مصر کی حمایت کی قدر کرتے ہیں۔ ایران نے ہمیشہ اپنے جوہری پروگرام کے پُرامن ہونے پر زور دیا ہے اور ہر قسم کے جوہری ہتھیار کو حرام سمجھتا ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی حالیہ رپورٹ کو غیرمنصفانہ قرار دیا اور کہا کہ یہ رپورٹ منصفانہ نہیں تھی اور ہمیں ایجنسی کی سرگرمیوں کے سیاسی رنگ اختیار کرنے پر تشویش ہے۔ تاہم، ہم مذاکرات کے ذریعے ان خدشات کے جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
عراقچی نے تہران اور قاہرہ کے درمیان تعلقات میں بہتری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حالیہ مہینوں میں کئی بار مصری حکام سے ملاقات کی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ ہمیں اُمید ہے کہ یہ عمل مزید تقویت پائے گا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران اب بھی ایٹمی ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطی کے تصور پر قائم ہے اور اس میدان میں مصر کے ساتھ تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے۔