Masarrat
Masarrat Urdu

اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائی ختم ہوئی: عراقچی

Thumb

تہران، 2 اکتوبر (مسرت ڈات کام) ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کی فوجی کارروائی ختم ہو گئی ہے۔

مسٹر عراقچی نے بدھ علی الصبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ایران کی جانب سے منگل کی رات اسرائیل میں اہداف  کے خلاف میزائل حملے کے بارے میں تفصیل سے بتاتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے منگل کی شام کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا استعمال کیا اور غزہ و لبنان میں حملوں کے ذمہ دار فوجی اور سیکورٹی اہداف کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے غزہ میں جنگ بندی کی کوشش میں تقریباً دو ماہ تک مکمل تحمل کا مظاہرہ کرنے کے بعد یہ اقدام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی کارروائی اس وقت تک ملتوی رہے گی جب تک اسرائیل مزید جوابی کارروائی کو دعوت دینے کی کوشش نہیں کرتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو ایسی صورت حال میں تہران کا ردعمل زیادہ مضبوط اور طاقتور ہو گا۔
مسٹر عراقچی نے کہا کہ اسرائیل کے حامیوں پر تل ابیب میں جنگی جنونیوں پرلگام لگانے کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے، نہ کہ ان کی حماقت میں شامل ہونے کی۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ حملے اسرائیل کی جانب سے حماس کے پولیٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اور آئی آر جی سی کے سینیئر کمانڈر عباس نیلفروشان کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ لبنانی اور فلسطینی عوام کے خلاف امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی بدنیتی پر مبنی حملوں میں اضافے کے جواب میں کئے گئے۔
اس حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایرانی وزیر دفاع عزیز ناصر زادہ نے منگل کو کہا کہ اگر اسرائیل نے جواب دینے کی ہمت کی تو ہمارے اقدامات کہیں زیادہ سنگین ہوں گے اور ہم اپنے پاس موجود جدید ترین میزائلوں کا استعمال کریں گے۔

 

Ads