محترمہ آتشی نے آج کہاکہ ''بی جے پی نے جمعہ کو کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھٹے ممبر کے لیے انتخابات کرائے ہیں۔ یہ انتخاب غیر قانونی اور غیر جمہوری ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے دہلی میونسپل کارپوریشن کو چلانے کے لیے دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1957 منظور کیا ہے۔ اس کے تحت کارپوریشن میٹنگ کا وقت، جگہ اور تاریخ صرف میئر ہی طے کر سکتے ہیں۔ جب بھی کارپوریشن کی میٹنگ ہوگی، اس کی صدارت میئر کریں گے اور ان کی غیر موجودگی میں ڈپٹی میئر اس کی صدارت کریں گے۔ لیکن بی جے پی کو آئین یا قواعد و ضوابط کی کوئی پروا نہیں ہے۔ بی جے پی کو جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوئی پروا نہیں ہے۔
وزیراعلی نے کہاکہ ’’جمہوریت، آئین اور قانون سے ڈرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ حکم دیتے ہیں اور کمشنر اس حکم کی تعمیل کرتے ہیں۔ انتخابات کے لیے کارپوریشن کی میٹنگ بلائیں اور منتخب میئر اور ڈپٹی میئر کی جگہ پریزائیڈنگ افسر کے طور پر کسی آئی اے ایس افسر کو بنادیتے ہیں۔
اے اے پی لیڈر نے کہاکہ ’’ہم نے دیکھا ہے کہ جن ریاستوں میں بی جے پی 2014 سے 2024 تک الیکشن ہاری تھی، وہ پچھلے دروازے سے ایم ایل ایز کی ہارس ٹریڈنگ آپریشن لوٹس کے ذریعے اور ای ڈی۔سی بی آئی پر دباؤ ڈال کر حکومت بناتی ہیں، ایسا کرکے بی جے پی نے مہاراشٹرا، کرناٹک، مدھیہ پردیش، گوا اور منی پور میں حکومتیں بنائیں‘‘۔