اقوام متحدہ کے ترجمان کے دفتر سے اس موضوع پر ایک تحریری بیان جاری کیا گیا۔
اس بات کی طرف توجہ دلائی گئی کہ خطے میں کشیدگی میں اضافے کو روکا جائے اور اس بات پر زور دیا گیا کہ غلط حساب کتاب سے اچانک علاقائی انتشار پیدا ہو سکتا ہے۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ سفارتی حل ہی واحد آپشن ہے، فریقین سے تنازعہ ختم کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے متعلقہ فیصلے پر عمل درآمد کرنے کی درخواست کی گئی۔
اسرائیل، جو 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے، اپنی شمالی سرحد پر لبنانی حزب اللہ کے ساتھ بھی لڑ رہا ہے۔
اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی لائن پر حالیہ ہفتوں میں کشیدگی بڑھ رہی ہے جسے ’بلیو لائن‘ کہا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے 18 جون کو اعلان کیا تھ کہ اس نے لبنان پر ممکنہ حملے کے لیے "آپریشنل پلان" کی منظوری دے دی ہے۔