راؤز ایونیو میں واقع کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد انہيں عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔
اس سے قبل انہيں تفتیشی ایجنسی کی حراست میں بھیجا گیا تھا اور اب انہيں عدالتی تحویل میں جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو ای ڈی کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے کیجریوال پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ پوچھ گچھ کے دوران تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے ہيں۔
ای ڈی نے سخت سکیورٹی کے درمیان مسٹر کیجریوال کو پیش کیا۔ پیشی سے پہلے میڈیا کے سوال کے مختصر جواب میں مسٹر کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "وہ جو کچھ کر رہے ہیں (ای ڈی کی کارروائی) وہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔"
مسٹر کیجریوال کو مرکزی ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اگلے دن 22 مارچ کو انہيں خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہيں 28 مارچ تک پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیجنے کا حکم دیا گیا۔ عدالت نے 28 مارچ کو ای ڈی کی دوسری درخواست پر عام آدمی پارٹی لیڈر کیجریوال کی حراست کی مدت یکم اپریل تک بڑھا دی تھی۔
مسٹر کیجریوال کی گرفتاری سے قبل بھارت راشٹر سمیتی کی لیڈر اور تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے. چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے. کویتا کو ای ڈی نے 15 مارچ کو اسی کیس میں گرفتار کیا تھا، جو عدالتی حراست میں دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔