Masarrat
Masarrat Urdu

مودی کی گارنٹی دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ لوگوں اور غریبوں کے لیے نہیں: راہل ، کھڑگے

Thumb

نئی دہلی، 19 فروری (مسرت ڈاٹ کام) کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے دور حکومت میں پسماندہ طبقات، دلتوں، قبائلیوں اور غریبوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور ان طبقوں کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی گارنٹی کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

مسٹرکھڑگے نے کہا، ''مودی جی کی گارنٹی کسانوں، مزدوروں، دلتوں، قبائلیوں اور ملک کے پسماندہ طبقات کے لیے نہیں ہے۔ یہ گارنتی ان کے دوستوں کےلئے ہے جو ملک میں  2-3 امیر لوگ ہیں۔ دوستوں کے 13 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیئے گئے ہیں جبکہ کسان 12-13 ہزار روپے کے قرض کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔امیروں پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے لیکن غریبوں پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ بڑی کمپنیوں کو کروڑوں کی سبسڈی دی جاتی ہے اور غریبوں، کسانوں اور خواتین کے لیے سبسڈی ختم کردی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 10 سال میں ایک لاکھ کسانوں نے خودکشی کی۔ پہلی بار ملک کے کسانوں پر مختلف قسم کے ٹیکس لگائے گئے۔ ٹریکٹر، کھاد اور مشینری پر جی ایس ٹی لگایا گیا۔ جب مرکز میں یو پی اے کی حکومت تھی تو ہم نے کسانوں کا 72 ہزار روپے کا قرض معاف کیا تھا۔ کانگریس کی کئی ریاستی حکومتوں نے کسانوں کے قرض معاف کر دیے۔ کانگریس کے 10 سال میں دھان کی ایم ایس پی میں 135 فیصد اضافہ ہوا، وہیں بی جے پی حکومت کے دوران ایم ایس پی میں صرف 50 فیصد اضافہ ہوا۔ ہم کسانوں کے انصاف کی بات کرتے ہیں، اسی لیے کانگریس کا تمام کسانوں سے وعدہ ہے - ایم ایس پی گارنٹی قانون۔
مسٹر گاندھی نے کہا، "ملک کے بجٹ کے ہر 100 روپے کے لئے، دو تہائی آبادی کا حصہ صرف 6 روپے ہے۔ اس طبقے کے ساتھ ہونے والی خوفناک ناانصافی ملک کو اندر سے کھوکھلا کر رہی ہے اور اسی لیے کانگریس ملک کو مضبوط کرنے کی طرف دو انقلابی قدم اٹھانے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ان طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے دو انقلابی قدم اٹھا رہی ہے، جن میں پہلا ذات  پر مبنی مردم شماری ہے، جو ملک کا ایکسرے ہوگا ۔ دوسرا  قدم مالیاتی وسائل کی میپنگ  ہے، جس سے پتہ چلے گا کہ کس کے پاس کیا اور کتنا ہے۔

Ads