قابل ذکر ہے کہ 12 نومبر کو سرنگ میں ملبہ گرنے سے 41 مزدور پھنس گئے تھے اور آج یعنی منگل کی صبح ان مزدوروں کی تصاویر سامنے آئیں۔ راحت کی بات ہے کہ تصاویر میں تمام کارکن صحت مند نظر آرہے ہیں۔ ان کارکنوں کی تصاویر اینڈوسکوپک فلیکسی کیمروں سے لی گئیں۔ اس کے علاوہ دو روبوٹ بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں جنہوں نے ٹنل کے اندر داخل ہونے کا کام شروع کر دیا ہے۔
سرنگ میں پھنسے مزدوروں کی جان بچانے کے لیے دنیا بھر کے ماہرین اور مشینوں کی مدد سے جنگی بنیادوں پر جاری راحت اور بچاؤ کے کام میں اب کامیابی کی امید ہے۔ پیر کو سرنگ میں چھ انچ چوڑائی والی ایک اضافی پائپ لائن کامیابی سے ڈال دی گئی۔ اس کے علاوہ، سرنگ کے اوپر بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آراو) کی جانب سے سے بنائی جانے والی متبادل سڑک بھی تکمیل کے قریب ہے۔ اس سے سرنگ کے اوپر سے مشینوں کے ذریعہ ڈرلنگ کرکے اندر پھنسے مزدوروں کو نکالنے کی کوشش ہوسکے گی۔ ساتھ ہی سرنگ کے برابر سے بھی اندر راستہ بنانے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں۔