فلسطینی طبی ذرائع نے ہفتے کے روز بتایا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں ایک اسکول پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 100 فلسطینی مارے گئے اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
فلسطینی سرکاری نیوز ایجنسی وفا کی خبر کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے خان یونس کے علاقے میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا۔ جس دوران زیادہ تر بچوں سمیت 26 فلسطینی لقمہ اجل اور متعدد زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدین سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق اسرائیلی فوج نے شہر کے شمال میں واقع انڈونیشیا ہسپتال کے ارد گرد فضائی اور زمینی دونوں طرف سے توپ کے گولوں سے حملے کیے۔
جبالیہ اور الا میغازی مہاجر کیمپوں میں واقع بیوک جامع مسجد بھی اسرائیلی فوج کا ہدف بنی۔
اسرائیل نے وفا ہسپتال پر بمباری کی، جو 1980 میں غزہ میں قائم کیا گیا تھا اور یہ واحد ہسپتال سمجھا جاتا ہے جو بزرگوں کو پناہ اور دیکھ بھال فراہم کرتا ہے۔اس حملے میں ہسپتال کے ڈائریکٹر متہات محیسن جان کی بازی ہار گئے اور کچھ ڈاکٹر اور مریض زخمی ہوئے۔
مغربی کنارے کے شہر طوباس میں دھاوا بولنے والے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان جاں بحق اور 2 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے نبلوس کے بلاطہ پناہ گزین کیمپ میں فتح تحریک کے ہیڈ کوارٹر پر ڈراوّن سے کیے گئے فضائی حملے میں 5 فلسطینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 2 افراد شدید زخمی ہوگئے۔