مسٹرسرجے والا نے یہ بات یہاں ریاستی کانگریس کی طرف سے آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر 19 ستمبر سے نکالی جانے والی "جن آکروش یاترا" کے سلسلے میں منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ اور ریاستی کانگریس میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے انچارج کے کے مشرا بھی موجود تھے۔
"انڈیا" اتحاد کے کچھ اتحادی پارٹیوں کے رہنماؤں کے ذریعہ سناتن دھرم کے بارے میں متنازعہ بیانات کے بارے میں پوچھے جانے پر، مسٹرسرجے والا نے کہا کہ سناتن دھرم ہمیشہ سے ہے، تھا اور رہے گا۔ لیکن بی جے پی لیڈر اس معاملے کو لے کر عوام سے جڑے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ریاست میں بدعنوانی کے مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر لیڈرکیوں نہیں بولتے ہیں۔ اس کے علاوہ مہنگائی اور روزگار بھی مسائل ہیں۔ بی جے پی لیڈر اس پر بات کیوں نہیں کرتے؟
مسٹرسرجے والا اور مسٹرکمل ناتھ نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں ویاپم گھوٹالہ ہوا۔ پٹواری امتحان کے پرچے فروخت ہوئے اور بھی گھوٹالے ہیں۔ بدعنوانیاں بھی ہیں۔ مسٹر مودی اور دیگر بی جے پی لیڈر اس سب کے بارے میں کیوں نہیں بولتے؟ مسٹرکمل ناتھ نے کہا کہ وہ خود مذہب کو مانتے ہیں، لیکن مذہب کو سیاست میں کبھی نہیں لاتے۔ وہیں بی جے پی لیڈر مذہب کے نام پر سیاست کرکے لوگوں کی توجہ بنیادی مسائل سے ہٹانا چاہتے ہیں۔
مسٹرکمل ناتھ نے بی جے پی لیڈروں سے جاننا چاہا کہ ریاست میں 15 برسوں سے زیادہ وقت سے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان ہیں۔ پھر بی جے پی لیڈر اسمبلی انتخابات میں مسٹر چوہان کے نام پر ووٹ کیوں نہیں مانگ رہے ہیں۔ انتخابات کے لیے پوری مرکزی قیادت مدھیہ پردیش میں جمع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام چیزوں کی وجہ سے عوام میں غصہ ہے اس لئے کانگریس نے ’’جن آکروش یاترا‘‘ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مسٹر سرجے والا نے کہا کہ مرکزی قیادت فیصلہ کرے گی کہ ریاستی کانگریس صدر کس حلقے سے اسمبلی انتخابات لڑیں گے یا کب لڑیں گے۔ اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا، کے جواب میں مسٹر سرجے والا نے اپنے پاس بیٹھے مسٹر کمل ناتھ کی طرف اشارہ کیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں مسٹرسرجے والا نے کہا کہ جن آکروش یاترا کا پورا پروگرام اور اس سے متعلق حکمت عملی مسٹرکمل ناتھ اور سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے تیار کی ہے۔
مسٹرسرجے والا نے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر پارٹی کی طرف سے اب تک کئے گئے وعدوں کے بارے میں بھی بتایا۔