کانگریس ترجمان سپریہ شرنیت نے منگل کی شام دیر گئے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اولمپک میں کشتی میں آج تک صرف ایک خاتون پہلوان نے میڈل جیتا ہے اور اس خاتون پہلوان کا نام ساکشی ملک ہے جو وزیر اعظم نریندر مودی کی انا کی وجہ سے میڈل گنگا میں بہانے کو مجبور ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی ان بیٹیوں سے بار بار اپیل کرتے ہیں کہ انہوں نے جو تمغے جیتے ہیں وہ ان کے خون پسینے کی کمائی ہے، یہ ملک کا فخر ہیں، لہٰذا اپنے خون پسینے سے جیتے ہوئے تمغوں کو پانی میں نہ بہائیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ایک آمرانہ حکومت آپ کے ساتھ غلط کر رہی ہے لیکن ایسا نہ کریں۔
اس سے قبل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ٹویٹ کیا، "ہندوستان کی بیٹیاں کہہ رہی ہیں کہ 'پولیس اور نظام' اب مقدس نہیں رہے۔ پچھلے کئی دنوں سے ملک کا نام روشن کرنے والی بیٹیوں کے ساتھ جو ہوا، وہ سب نے دیکھا ہے۔ مودی جی لال قلعہ سے خواتین کے احترام پر طویل لیکچر دیتے ہیں، لیکن جنسی استحصال کے ملزم کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔
انہوں نے کہا، ’’آخر ضد کیا ہے، بیٹیوں کو انصاف کیوں نہیں مل سکتا؟ کیوں بیٹیوں کوہی کٹہرے میں کھڑا کیا گیا ہے۔ کیوں یہ بیٹیاں ماں گنگا میں تمغے بہانے پر مجبورہوئیں۔ ’بیٹی بچاؤ‘ نہیں اپرادھی بچاؤ، ملک کے فخر کوٹھیس پہنچاؤ۔
کانگریس جنرل سکریٹری رنجیت سنگھ سرجے والا نے کہا کہ گنگا میں تمغہ بہانے کے بجائے بیٹیوں کے ساتھ ناانصافی کرنے والی حکومت کو ختم کرنے کا عہد کریں۔ انہوں نے کہا، "میں ملک کی بیٹیوں - خواتین پہلوانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ تمغے نہیں، گنگا ماں کے کنارے اپنے ساتھ زیادتی کرنے والی طاقت کو ہمیشہ کے لیے بہانے کا عزم کریں۔"