وزیر اعظم نریندر مودی نے آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز کے ساتھ یہاں ایڈمرلٹی ہاؤس میں دو طرفہ ملاقات میں آسٹریلیا میں مندروں پر حملوں اور علیحدگی پسند عناصر کی سرگرمیوں کے بارے میں مسٹر البانیز سے بات کی۔
ایڈمرلٹی ہاؤس پہنچنے پر مسٹر مودی کا رسمی استقبال اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ میٹنگ میں انڈیا آسٹریلیا مائیگریشن اینڈ موبلٹی پارٹنرشپ ارینجمنٹ(ایم ایم پی اے) پر دستخط کیے گئے۔
مسٹر مودی نے اپنے پریس بیان میں کہا، "آسٹریلیا میں مندروں پر حملوں اور علیحدگی پسند عناصر کی سرگرمیوں کے بارے میں ہم نے پہلے بھی بات کی تھی اور آج بھی کی ہے۔ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان خوشگوار تعلقات کوکوئی بھی عنصر اپنے خیالات یا عمل سے نقصان پہنچائے، ہمارے لیے یہ قابل قبول نہیں ہے۔ وزیر اعظم البانیز نے اس تناظر میں جو قدم اٹھائے ہیں میں اس کے لئے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے مجھے ایک بار پھر یقین دلایا کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے۔
مسٹر مودی نے مسٹر البانیز کے ساتھ ایک سال میں چھ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے جامع تعلقات کی گہرائی، ہمارے خیالات کے ہم آہنگی اور ہمارے تعاون کی پختگی کو ظاہر کرتا ہے۔ اگر کرکٹ کی زبان میں کہیں تو ہمارے تعلقات ٹی ٹوئنٹی موڈ میں آگئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ’’ہمارے جمہوری اقدار ہمارے تعلقات کے اصل بنیاد ہیں۔ ہمارا رشتہ باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہے۔ آسٹریلیا میں ہندوستانی کمیونٹی ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک زندہ پل ہے۔ کل شام مسٹر البانی اور میں نے ہیرس پارک کے’لٹل انڈیا‘ کی نقاب کشائی کی۔ میں نے وہاں بھی ان کی مقبولیت کو محسوس کیا۔
مسٹر مودی نے کہا کہ آج مسٹر البانیز کے ساتھ بات چیت میں، ہم نے اگلی دہائی میں اپنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے بارے میں بات کی۔ نئے شعبوں میں باہمی تعاون کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ پچھلے سال انڈیا آسٹریلیا ای سی ٹی اے نافذ ہوا تھا۔ آج ہم نے سی آئی سی اے-جامع اقتصادی تعاون کے معاہدے پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔"
انہوں نے کہا کہ اس سے ہمارے تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید تقویت اور نئی جہت ملے گی۔ کان کنی اور قیمتی معدنیات کے شعبے میں ہمارے اسٹریٹجک تعاون کو آگے بڑھانے پر مثبت بات چیت ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے قابل تجدید توانائی میں تعاون کے لیے ٹھوس اقدامات کی نشاندہی کی ہے۔ گرین ہائیڈروجن پر ورک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ان کی آسٹریلوی سی ای او کے ساتھ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے نتیجہ خیز بات چیت ہوئی اور آج وہ بزنس راؤنڈ ٹیبل میں تجارت، سرمایہ کاری اور تکنیکی تعاون کے بارے میں بات کریں گے۔
وزارت خارجہ کے مطابق ’’ہندوستان اور آسٹریلیا نے جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید وسعت دینے کے مقصد سےآج یہاں دفاع اور سلامتی، تجارت اور سرمایہ کاری، نئی اور قابل تجدید توانائی، گرین ہائیڈروجن، اہم معدنیات، تعلیم، مائیگریشن و نقل و حرکت اور عوام کے درمیان تعلقات میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے مارچ 2023 میں نئی دہلی میں منعقدہ پہلی انڈیا آسٹریلیا سالانہ چوٹی کانفرنس کو یاد کیا اور کثیر جہتی ہندوستان-آسٹریلیا جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید وسیع اور گہرا کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔