قبل ازیں، ملک میں آئندہ صدارتی انتخابات کے دوسرے دور میں مسٹر اردگان کے حریف، کمال کلیک دار اوغلو نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر وہ انتخاب جیت جاتے ہیں، تو وہ ان کے پاس دو سال کے اندر شامی پناہ گزینوں کو وطن واپس بھیجنے اور ملک میں غیرقانونی داخلے پر سختی کے ساتھ لگام لگانے کا منصوبہ ہے۔
مسٹر اردگان نے ٹی آرٹی ہیبرکے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "مہاجرین کی واپسی کے لیے جلد ہی ایک خاکہ تیار کیا جائے گا۔ یہ تجزیہ کیا جائے گا کہ ان کی واپسی کتنی جلد ہو سکتی ہے۔" انہوں نے کہا کہ چار لاکھ 50 ہزار شامی مہاجرین اپنے وطن واپس جا چکے ہیں اور ہم دس لاکھ شامی مہاجرین کو واپس بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
غورطلب ہے کہ ترک مائیگریشن ایجنسی نے جنوری میں کہا تھا کہ 35 لاکھ شامی پناہ گزین ترکی میں مقیم ہیں اور 2022 میں تقریباً 59 ہزار افراد بحفاظت شام واپس پہنچ چکے ہیں۔