نئی دہلی، 17 مارچ (مسرت ڈاٹ کام) دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر منیش سسودیا کو ایکسائز پالیسی 2021-22 میں مبینہ بے ضابطگیوں اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ منی لانڈرنگ کے الزام میں جمعہ کو گرفتار کیا گیا تھا جن کی حراست میں 22 مارچ تک مزید پانچ دن کی توسیع کر دی گئی۔
راؤز ایونیو میں ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر سسودیا کی تحویل میں توسیع کا حکم دیا۔ عدالت نے 51 سالہ سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کو 22 مارچ کو دوپہر 2 بجے عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔
مسٹر سسودیا کو ای ڈی نے 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا اور 10 مارچ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ تب سے وہ سات دن تک ای ڈی کی حراست میں تھے جو آج ختم ہو رہا ہے۔ ایجنسی نے پوچھ گچھ کے لیے ان کی تحویل میں توسیع کے ساتھ آج انہیں عدالت میں پیش کیا۔
ای ڈی نے مسٹر سسودیا کی حراست میں مزید سات دنوں کے لیے توسیع کی درخواست کی تھی، لیکن عدالت نے پانچ دن کی تحویل میں دے دیا۔
واضح رہے کہ جب مسٹر سیسودیا کو ای ڈی نے پکڑا تھا، تب انہیں سی بی آئی کے ذریعہ درج ایک کیس میں عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں رکھا گیا تھا۔ سی بی آئی کی گرفتاری کے بعد تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں بند مسٹر سسودیا کو ای ڈی نے جیل میں طویل پوچھ گچھ کے بعد 09 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔
خصوصی عدالت سی بی آئی کی طرف سے گرفتاری کے معاملے میں مسٹر سسودیا کی ضمانت کی عرضی پر 21 مارچ کو سماعت کرے گی۔ وقت کی کمی کے باعث عدالت نے 10 مارچ کو درخواست ضمانت پر سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی کر دی تھی۔
واضح رہے کہ 26 فروری کو گرفتار کیے گئے مسٹر سسودیا کو 06 مارچ کو سی بی آئی کی حراست کی مدت پوری ہونے کے بعد 20 مارچ تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔
سی بی آئی کی درخواست پر عدالت نے مسٹر سسودیا کو 04 مارچ تک مرکزی تفتیشی ایجنسی کی تحویل میں بھیجا تھا جس کی میعاد ختم ہونے کے بعد اس نے مزید دو دن کی تحویل کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے 28 فروری کو مسٹر سسودیا کی رٹ پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرضی گزار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔
مسٹر سسودیا نے راحت کی امید میں عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تھا، جس میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور سی بی آئی کی جانچ پر سوال اٹھائے تھے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر سسودیا کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا تھا۔
سپریم کورٹ سے راحت نہ ملنے پر مسٹر سسودیا نے بعد میں اسی دن نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جسے قبول کر لیا گیا۔
دہلی کی ایکسائز پالیسی 2021-2022 میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں اتوار 26 فروری کو آٹھ گھنٹے طویل پوچھ گچھ کے بعد سی بی آئی نے دیر شام مسٹر سسودیا کو گرفتار کر لیا (اس پالیسی کو دہلی حکومت نے تنازعہ کے بعد ختم کر دیا تھا)۔
سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ مسٹر سسودیا تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے، اسی وجہ سے انہیں گرفتار کیا گیا۔
17 اکتوبر 2022 کو مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر مسٹر سسودیا سے پوچھ گچھ کی تھی۔
سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو مسٹر سسودیا اور 14 دیگر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔