عالمی امن اور ترقی کا راستہ ایشیا سے گزرتا ہے: اندریش کمار
نئی دہلی، 30 جنوری (مسرت ڈاٹ کام) آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر ہمالیہ ہند راشٹرا گروپ، راشٹریہ تحفظ جاگرن منچ اور جواہر لال نہرو کے اسکول آف لینگویج لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز کے مشترکہ زیراہتمام ہندوستان اور وسطی ایشیا کی تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی رابطہ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
اس میں ہندوستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا گیا اور باہمی روابط کو بڑھانے کے لیے خیالات کا اظہار کیا گیا۔
سیمینار کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ تمام لوگ مل کر بات کریں تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔
پروگرام میں چیف اسپیکر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ایگزیکٹو ممبر اندریش کمار نے کہا کہ عالمی امن اور ترقی کا راستہ ایشیا سے گزرتا ہے۔ ہندوستان کے بغیر دنیا میں امن اور ہم آہنگی قائم نہیں ہوسکتی۔ ہندوستان نے کورونا کے دور میں کئی ممالک کو دوائیں فراہم کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ہمارا واسودھیوا کٹمبکم کا تصور سب کے ساتھ ایک خاندان کی طرح برتاؤ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تنوع سے بھرا ملک ہے اور اگر تنوع کو الگ کیا جائے تو تنازعات جنم لیں گے۔
انہوں نے کشمیر کو ہندوستان کی جنت اور ہندوستان کو دنیا کی جنت قرار دیا۔ انہوں نے ہندوستان کی قدیم عبادت کے طریقوں کے بارے میں کھل کر بات کی اور انہیں وسطی ایشیائی طریقوں سے جوڑا۔ تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پر بھی زور دیا۔ انہوں نے تمام مذاہب کے ماننے والوں پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کریں اور ہم آہنگی سے رہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام 'جے بھارت، جے ایشیا، جے جگت' کے نعرے سے کیا۔
آرگنائزیشن راشٹریہ تحفظ جاگرن منچ کے جنرل سکریٹری گولوک بہاری نے کہا کہ راشٹریہ تحفظ جاگرن منچ کا مقصد یہ ہے کہ 54 ممالک ہمالیہ بحر ہند کی توسیع ہیں جو ایشیا میں واقع ہیں۔ دنیا کی 41 فیصد آبادی اس خطے میں رہتی ہے اور یہ خطہ مشترکہ طور پر تمام چیلنجز کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمالیہ انڈین اوشین گروپ آف نیشنز' کا قیام ہندوستان کے 'واسودھائیوا کٹمبکم' کے جذبے کا عکاس ہے۔ انہوں نے مختلف مثالوں کے ذریعے ہندوستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے تعلقات کی تفصیلات پیش کیں۔
یہ پروگرام منگل تک تقریباً سات سیشنز میں چلے گا، جس میں ہندوستان اور وسطی ایشیا کے درمیان تعلقات قائم کرنے کے لیے بات چیت کے ذریعے یکجہتی پر زور دیا گیا۔ پیر کے روز افتتاح کے موقع پر تاجکستان، ایران، ترکمانستان، آرمینیا، ازبکستان، کرغزستان، قازقستان اور افغانستان کے نمائندے موجود تھے۔ ان تمام ممالک کے سفیر منگل کو اختتامی اجلاس میں شرکت کریں گے۔