احمدآباد۔ 2 جولائی 2019
آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس گجرات اسٹیٹ کے صدر ڈاکٹر اکبر شرگاؤنکرنے جاری بیان میں کہا کہ آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کا اِکتیسواں نیشنل کنونشن ”گجرات میں طب یونانی کی صورت حال“ پر 14 جولائی 2019 کو واپی، گجرات میں منعقد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طبّی کانگریس کی مرکزی کمیٹی کی کوششوں کے نتیجے میں ممبر سی سی آئی ایم یونانی کا عہدہ گجرات میں بحال ہوگیا ہے لیکن صوبائی حکومت کا رویہ تکلیف دہ ہے کیونکہ مسلسل کوششوں کے باوجود ابھی تک گجرات میں طب یونانی سرکاری سطح پر صفر کی پوزیشن میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ گجرات میں نہ تو طبیہ کالج ہے اور نہ ہی محکمہ آیوش میں طب یونانی کی کوئی نمائندگی۔ جبکہ یہاں آیوروید یونیورسٹی اور سرکاری آیورویدک میڈیکل کالج کے علاوہ سینکڑوں آیورویدک میڈیکل آفیسرز ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’گجرات آیوروید اینڈ یونانی میڈیسن بورڈ‘ میں حکومت گجرات نے ایک بھی ممبر یونانی کا شامل نہیں کیا ہے۔ ڈاکٹر اکبر شرگاؤنکر نے نہایت افسوس کے ساتھ اس امر کا اظہار بھی کیا کہ تقریباً دو دہائی سے آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس گجرات اسٹیٹ کا صدر ہونے کی وجہ سے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے متعدد مرتبہ صوبائی حکومت کے وزرا اور حکام میمورنڈم دیا یہاں تک کہ موجودہ سکریٹری آیوش، حکومت ہند جناب ویدیہ راجیش کوٹیچا کو صوبہ گجرات میں طب یونانی کی ناگفتہ بہہ صورت حال سے واقف کرانے کی غرض سے مارچ 2019 میں میمورنڈم پیش کیا، مگر ابھی تک کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔ مذکورہ ان تمام امور کو لے کر ”گجرات میں طب یونانی کی صورت حال“ پر 31واں نیشنل کنونشن منعقد ہونے جارہا ہے، جس میں ہم صوبہ گجرات میں طب یونانی کے فروغ اور ترویج و ترقی کے لیے لائحہ عمل طے کریں گے۔